سام سانگ کے وارث 5 ماہ بعد جیل سے رہا

سام سانگ کے وارث 5 ماہ بعد جیل سے رہا

جنوبی کوریا کی اسمارٹ فونز اور الیکٹرانکس بنانے والی معروف کمپنی سام سانگ کے  وارث لی جے یونگ 207 دن بعد جیل سے باہر آگئے۔

لی جے یونگ کو رواں سال جنوری میں رشوت لینے اور غبن کے جرم میں جیل کی سزا سنائی گئی تھی۔ لی جے یونگ کو پیرول پر رہا کردیا گیا ہے۔

سام سنگ کمپنی کے وارث پر الزام تھا کہ انھوں نے جنوبی کوریا کہ صدر پارک گُن کی دوست اور کرپشن سکینڈل کی مرکزی کردار چوئی سُن سِل کی تنظیموں کو 31 لاکھ ڈالر کے عطیات دیے تھے۔ لی یونگ نے ایک متنازع کاروباری فیصلے کی سیاسی حمایت کے عوض یہ عطیات دیے تھے۔

مزید پڑھیں: چینی کمپنی نے سام سنگ کی بادشاہت ختم کرنے کی ٹھان لی

سام سانگ کے چیئرمین لی جے یونگ نے رہائی کے بعد میڈیا کے لیے جاری بیان میں اہل وطن سے معافی مانگی ہے اور آئندہ ایسی سرگرمیوں سے دور رہنے کا وعدہ کیا ہے۔

خیال رہے کہ سام سانگ کی بنیاد لی جے یونگ کے دادا لی بیونگ چھول نے 1969 میں رکھی تھی۔ تب سے اب تک سام سنگ کمپنی نے اسمارٹ فونز اور الیکڑانکس کے میدان میں کئی اہم سنگ میل عبور کیے ہیں۔

سام سنگ کے سابق چیئرمین  لی کُن  کا انتقال گزشتہ سال 78 سال کی عمر میں ہوا ہے۔ لی کُن نے اپنے والد کی چھوٹے پیمانے پر محیط کاروبار کو دنیا کا ایک بڑا برینڈ بنادیا تھا۔

لی کن  لی 9 جنوری 1942 کو جنوبی کوریا کے صوبہ جنوبی گیونگ سانگ کی کاونٹی اویری ﺅنگ میں پیدا ہوئے تھے۔

ان کی قائدانہ صلاحیتوں کے تحت سام سنگ نے میموری چیپس، سیمی کنڈکٹرز سمیت ڈیجیٹیل ڈیوائسز میں استعمال ہونے والے آلات بنائے ہیں۔

 


متعلقہ خبریں