بلوچستان اسمبلی کا بجٹ اجلاس آخری لمحات میں ملتوی


کوئٹہ: بلوچستان حکومت نے بجٹ اجلاس 14 مئی تک موخر کر دیا ہے۔

وزیر داخلہ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے بجٹ اجلاس موخر ہونے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ کابینہ اجلاس کے دوران معلوم ہوا کہ بجٹ کی تیاری مکمل نہیں تھی اور پرنٹنگ مکمل نہ ہونے جیسے چند معمولی مسائل کا سامنا تھا۔

انہوں نے کہا کہ تیاری مکمل ہو نے کے بعد ہی بجٹ پیش کیا جائےگا، ہم نہیں چاہتے کہ لنگڑا لولا بجٹ پیش کریں، ایسا بجٹ پیش کریں گے جو متفقہ طور پر منظور ہو۔ وزیر داخلہ بلوچستان کے مطابق اس سلسلے میں نیشنل پارٹی کے رہنما سردار اسلم بزنجو سے وزیراعلیٰ بلوچستان کی ملاقات بھی ہوئی۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ نگراں وزیراعلی کا نام  وقت آنے پر سامنے آ جائے گا۔

بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور سابق وزیر اعلی ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ  نے دیگر اپوزیشن ارکان کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بجٹ اجلاس ملتوی کرنے کی مذمت کی۔

انہوں نے کہا کہ چار پانچ ماہ سے ہم حکومت کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں، کورم بھی اپوزیشن ارکان کی وجہ سے پورا ہوتا ہے، بلوچستان کی تاریخ میں پہلی بار عین موقع پر بجٹ اجلاس ملتوی کیا گیا ہے۔

سابق وزیراعلی بلوچستان کا کہنا تھا کہ جب ہماری حکومت تھی تو ہم 3 ماہ پہلے بجٹ کی تیاری کرتے تھے۔

پریس کانفرنس کے دوران رکن بلوچستان اسمبلی رحیم زیارت وال نے الزام لگایا کہ  صوبائی کابینہ میں اختلاف کی وجہ سے حکومت کو بجٹ پیش کرنا مشکل ہوگیا  ہے، ایڈیشنل چیف سیکرٹری اپنے مطلب کا بجٹ بنانا چاہتے ہیں۔

 

 


متعلقہ خبریں