اسلام آباد، دریاؤں میں طغیانی کا خدشہ: فوجی دستوں اور نیوی غوطہ خوروں کی طلبی


اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے کورنگ اور سوہان دریاؤں میں بارشوں کے باعث طغیانی کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔

اسلام آباد کے سیکٹر ای الیون میں بارش کے بعد شدید سیلاب کیوں آیا؟

ہم نیوز نے اس ضمن میں بتایا ہے کہ اسلام آباد انتظامیہ نے صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے پاک فوج کے دستوں اور پاکستانی نیوی کے غوطہ خوروں کی خدمات طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ذمہ دار ذرائع کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے اسلام آباد انتظامیہ کی جانب سے کی جانے والی درخواست پر سمری منظوری کے لیے وفاقی کابینہ کو بھیج دی ہے۔

ہم نیوز نے ذرائع سے بتایا ہے کہ پاک فوج کے دستوں اور نیوی کے غوطہ خوروں کو آئین کی شق 245 کے تحت طلب کیا گیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پاک فوج کے دستے اور نیوی کے غوطہ خوروں کی ٹیم شہری انتظامیہ کی مدد کے لیے 24 گھنٹے دستیاب رہیں گے۔

وزیراعظم کا اسلام آباد کیلئے نیا ماسٹر پلان لانے پر زور

ہم نیوز کے مطابق وفاقی دارالحکومت کی انتظامیہ نے درپیش ہوسکنے والی صورتحال سے نمٹنے کے لیے شہر کے 6 مختلف مقامات پر سیلاب زدگان کے لیے ریلیف کیمپس بھی قائم کردیے ہیں۔

اسلام آباد انتظامیہ کی جانب سے سیلاب زدگان کے لیے ریلیف کیمپس غوری ٹاؤن، ترلائی، ای الیون، سواں اور بہارہ کہو کے مقامات پر قائم کیے گئے ہیں۔

سیلاب زدگان کے لیے قائم کیے جانے والے ریلیف کیمپس میں 13 پٹواری 24 گھنٹے ڈیوٹیاں سر انجام دیں گے۔

موسلادھار بارش: جڑواں شہر ڈوب گئے، پشاور موڑ انٹر چینج بند

اسلام آباد انتظامیہ نے اس حوالے سے سخت ہدایات جاری کی ہیں کہ ریوینیو اسٹاف پوری ایمانداری سے اپنی ڈیوٹیاں سر انجام دے۔ انتظامیہ کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ریلیف کیمپس ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے قائم کیے گئے ہیں۔


متعلقہ خبریں