قندھار: افغان فورسز اور طالبان کے درمیان شدید لڑائی، ہزاروں خاندانوں کی نقل مکانی

قندھار: افغان فورسز اور طالبان کے درمیان شدید لڑائی، ہزاروں خاندانوں کی نقل مکانی

قندھار: افغانستان کے شہر قندھار میں افغان فورسز اور طالبان کے درمیان ہونے والی شدید لڑائی کے نتیجے میں ہزاروں خاندانوں نے نقل مکانی کرلی ہے جب عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ آئندہ دنوں میں یہ لڑائی مزید شدت اختیار کرے گی۔

بی جے پی کا ظلم: شہرہ آفاق شاعر منور رانا نے نقل مکانی کا اعلان کردیا

عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق صوبائی محکمہ مہاجرین کے سربراہ دوست محمد دریاب کا کہنا ہے کہ گزشتہ ایک ماہ کے دوران تقریباً 22 ہزار خاندانوں نے نقل مکانی کی ہے۔

خبر رساں ایجنیس کے مطابق قندھار شہرکے اطراف اتوار کے دن بھی افغان سیکورٹی فورسز اور طالبان کے درمیان بھرپور لڑائی جاری ہے۔

عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق قندھار کے نائب گورنر لالائی دستگیر کا کہنا ہے کہ سیکورٹی فورسز کی بالعموم اور پولیس کی بالخصوص غفلت کے باعث طالبان شہر کے اس حد تک قریب آنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افغان سیکورٹی فورسز کو منظم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

کابل: طالبان مزاحمت کے بعد قندھار میں داخل ہو گئے

خبر رساں ایجنسی کے مطابق بے گھر ہونے والے افراد کی تعداد تقریباً ایک لاکھ 54 ہزار کے قریب ہے جو غیر محفوظ اضلاع سے قدرے محفوظ علاقوں کی جانب نقل مکانی کرگئے ہیں۔

اعداد و شمار کے مطابق افغانستان کے دارالحکومت کابل کے بعد قندھار دوسرا بڑا شہر ہے جس کی آبادی 6 لاکھ 50 ہزار بتائی جاتی ہے۔ قندھار کو طالبان کا روایتی طور پر گڑھ بھی کہا جاتا ہے۔

افغان فورسز کی جنگی حکمت عملی: امریکی سیکریٹری دفاع نے بتادی

عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق افغان سکیورٹی فورسز نے عید کے موقع پر صدارتی محل پہ ہونے والے راکٹ حملوں میں ملوث قرار دے کر چار طالبان کو گرفتار کیا ہے جب کہ حملے کی ذمہ داری داعش نے قبول کی تھی۔


متعلقہ خبریں