امریکی جاسوس اور سفارت کار پراسرار بیماری میں مبتلا ہونے لگے


امریکہ کے کئی جاسوس اور سفارت کار ’پراسرار بیماری‘ میں مبتلا ہونے لگے ہیں۔

جرمن خبر رساں ادارے ڈی ڈبلیو کی رپورٹ کے مطابق ‘ہوانا سنڈروم‘  نامی یہ پراسرار بیماری سن 2016 میں سامنے آئی تھی جس سے متعلق امریکہ روس پر شک کر رہا ہے۔

سی آئی اے کے ڈائريکٹر وليم برنز کے مطابق اس وقت لگ بھگ ايک سو امريکی اہلکار اس بيماری ميں مبتلا ہيں۔ ‘ہوانا سنڈروم‘ ميں متاثرہ شخص کو مائگرين کی طرح کا سر درد ہوتا ہے اور اس پر سستی طاری ہو جاتی ہے۔

امریکا میں پراسرار بیماری سے پرندوں کی بڑے پیمانے پر اموات

ڈی ڈبلیو کی رپورٹ کے مطابق وليم برنز نے بتايا کہ ایک امریکی ادارے کی جانب سے مخصوص شعاوں کا نشانہ بننے والے افراد میں اس بیماری کے ظاہر ہونے کا خدشہ ظاہر کیا تھا۔

انہوں نے واضح طور پر کہا کہ یہ امریکہ کے خلاف ایک سوچی ساجھی سازش ہے جس میں روس ملوث ہو سکتا ہے۔

واضح رہے کہ جوبائیڈن کی صدارت میں اب تک درجنوں امریکی عسکری و جاسوس اہلکاروں میں یہ بیماری ظاہر ہو چکی ہے۔

سی آئی اے کے ڈائیریکٹر نے بتایا کہ اس بیماری کی جڑ تک پہنچنے کے لیے ماہر جاسوسوں کی ٹیم کام کر رہی ہے۔


متعلقہ خبریں