چیئرمین نیب الزامات کے ثبوت لائیں وگرنہ معافی مانگیں،نواز شریف


اسلام آباد: سابق وزیر اعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) کے من گھڑت اور شرمناک الزامات کو نظر انداز کرنا جمہوریت کے لیے خطرہ ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ چیئرمین نیب 24 گھنٹے میں ثبوت لائیں ورنہ قوم سے معافی مانگیں اور استعفیٰ دے کر گھر چلے جائیں۔ ایک محب وطن سے اس قسم کے الزامات ناقابل برداشت ہیں۔

پنجاب ہاؤس اسلام آباد  میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا ممنون ہوں جنہوں ںے معاملہ پارلیمنٹ میں اٹھایا۔ ہم معاملے کا قانونی نکتہ نظر سے جائزہ لے رہے ہیں، اس پر بھرپور اقدامات کریں گے۔  انہوں نے الزام عائد کیا کہ ہمارے لوگوں پر مقدمات بنائے جارہے ہیں اور نیب کا خوف دلایا جارہا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ نیب کی 90 فیصد کارروائیاں ہمارے خلاف ہو رہی ہیں۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ خلائی مخلوق 70 سالوں سے ہے، اب اس کا مقابلہ زمینی مخلوق سے ہونے والا ہے جس میں انشا اللہ خلائی مخلوق کو شکست ہوگی۔ انہوں نے پارلیمنٹ میں موجود سیاسی رہنماؤں سے مطالبہ کیا کہ چیئرمین نیب کا معاملہ قومی اسمبلی میں اٹھائیں۔ انہوں نے کہا کہ جو کچھ ہورہا ہے یہ نہیں ہونا چاہیے۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد نے کہا کہ پاناما پیپرز میں میرا نام نہیں تھا اور جے آئی ٹی نے میرے خلاف ایک پائی کی کرپشن ثابت نہیں کی لیکن مجھے وزارت عظمیٰ سے ہٹانا طے پا چکا تھا۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ  اگر سزا ہوئی تو میں کسی سے معافی مانگوں کا نہ رحم کی اپیل کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ سازشیں میرے خلاف نہیں ملک کے خلاف ہو رہی ہیں۔انہوں نے واضح کیا کہ جو آج کر رہے ہیں انہیں کل بھگتنا پڑے گا۔

نواز شریف نے دعویٰ کیا کہ جو آج ہمیں چھوڑ کرجارہاہے وہ اکیلا رہ جائے گا۔


متعلقہ خبریں