ٹرین حادثات کی وجہ ریلوے بجٹ میں 60 سے 65 فیصد کٹوٹی ہے، سعد رفیق

سعد رفیق (saad rafiq)

پاکستان مسلم لیگ نواز کے سینئر رہنما اور سابق وزیر ریلوے سعد رفیق نے کہا ہے کہ آج گھوٹکی کے قریب 2 ٹرینوں کا حادثہ ہوا، یقین ہے ریلوے کا شعبہ ایف جی آئی آر حادثے کی پڑتال کرے گا۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سعد رفیق نے کہا کہ امید ہے گھوٹکی ٹرین حادثے کے حقائق سامنے لائے جائیں گے۔ امید ہے حقائق کو چھپایا نہیں جائے گا۔

سابق وزیرریلوے  نے کہا کہ ٹرین کی 3 بوگیوں کے جلنے پر حقائق کو چھپایا گیا تھا۔ حادثات کی بڑی وجہ حفاظتی اقدامات کا نہ ہونا ہے۔ حکومت نے ریلوے کے ترقیاتی بجٹ پر60 سے 65 فیصد کٹ لگایا ہے۔ ٹریک اور لوکو موٹو کی مرمت نہ ہونے کے برابر ہے۔ جب آپ فنڈ نہیں دیں گے تو ایسے حادثات ہوں گے۔

ن لیگی رہنما سعد رفیق نے کہا کہ گھوٹکی کے علاقے میں 200 کلومیٹر کا ٹریک کمزور ہے۔ گھوٹکی کے ٹریک کی مکمل مرمت کی ضرورت ہے۔ مکمل مرمت کے لیے فنڈز ہی نہیں ہیں۔

سعد رفیق نے کہا کہ ہم نے سی پیک ایم ایل ون کا پی سی ون بھی بنا دیا تھا۔ فیز ون میں گھوٹکی کا ٹریک ہماری ترجیحات میں شامل تھا۔ تین سال میں کوئی کام شروع نہیں کیا گیا۔ تین سال میں پہلے فیز نے مکمل ہونا تھا لیکن کام شروع نہیں ہوا۔

مزید پڑھیں: گھوٹکی: ٹرینوں میں تصادم، 36 سےزائدافراد جاں بحق ،متعددزخمی

انہوں نے کہا کہ افسوس ہے کہ وزیرداخلہ اور وزیراطلاعات نے مجھ پرالزامات عائد کیے۔ حکومت نے ریلوے کا بیڑہ غرق کردیا ہے۔ سابق وزیر ریلوے شیخ رشید نے تباہی مچا دی۔ آپ نے استعفے مانگتے تھے،ہم ایسی بات نہیں کریں گے۔

سعد رفیق نے کہا کہ ریلوے پر سفر کرنے والے لوگوں کی زندگیوں سے نہ کھلیں۔ الزام تراشی کے بجائے اپنی کارکردگی بتائیں۔ سابق وزیر ریلوے ترقیاتی بجٹ سامنے لائیں۔ جب ریلوے کو فنڈ نہیں دے رہے تو کارکردگی کیسے بہتر ہوگی؟

سابق وزیر ریلوے سعد رفیق نے کہا کہ ایم ایل ون پر حکومت مکمل ناکام ہوگئی ہے۔ ایکنک سے منظوری کوئی مشکل کام نہیں۔ حکومت نے ایم ایل ون کی منظوری میں 3 سال تاخیر کی۔ سارے کام ہم کرگئے تھے،ابتدائی ڈیزائن ہم بنا گئے تھے۔

سعد رفیق نے کہا کہ تھرڈ پارٹی انسپکشن کے لیے غیرملکی فرم سے تقرری بھی ہوگئی ہے۔ حکومت نیب کے ذریعے انکوائریوں کے بجائے کام کرے۔ کوئی حکومت 3 سال کے بعد گزشتہ دور پر ذمہ داری نہیں ڈال سکتی۔


متعلقہ خبریں