یہودی مخالف پوسٹ گوگل کے اعلیٰ عہدیدار کو مہنگا پڑ گیا

یہودیوں کے خلاف پوسٹ گوگل کے اعلیٰ عہدیدار کو مہنگا پڑ گیا

یہودیوں کے خلاف پوسٹ کرنے پر گوگل تنوع (diversity) کے سربراہ کماؤ باب کو عہدے سے ہٹادیا گیا۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق گوگل تنوع کے سربراہ کماؤ باب نے 2007  میں سوشل میڈیا پوسٹ میں لکھا تھا کہ یہودیوں کو جنگ اور ہلاک کرنے کی ایک نہ مٹنے  اور نہ ختم ہونے والی بھوک ہے۔

گزشتہ ماہ اسرائیل اور فلسطین تنازعہ کے دوران لوگوں نے کماؤ باب کی ایک اور پوسٹ کو بھی شیئر کیا تھا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ یہودیوں کو دوسرے لوگوں کی تکلیف کے بارے میں “احساس” نہیں ہے۔

ترجمان گوگل کے مطابق کماؤ باب کی گوگل پوسٹ اب حذف کردی گئی ہے۔

گوگل کے ترجمان نے بی بی سی کو بتایا کہ کماؤ باب اب “آگے بڑھنے والی ہماری تنوع ٹیم کا حصہ نہیں بنیں گے”۔

مزید پڑھیں: گوگل میں مفت اسٹوریج کی سہولت ختم

ترجمان نے کہا  کہ “ہم اپنی تنوع ٹیم کے ممبر کی ماضی کی تحریروں کی قطعی مذمت کرتے ہیں جو ہماری یہودی برادری کے ممبروں کو گہرے صدمے اور تکلیف کا باعث بنی۔”

انہوں نے مزید کہا کہ یہ تحریریں بلاشبہ تکلیف دہ ہیں۔ مصنف نے اس کا اعتراف کیا ہے اور معذرت بھی کرلی ہے۔ وہ اب ہماری تنوع ٹیم کا حصہ نہیں بنیں گے اور اپنے دوسرے کام پر توجہ دیں گے۔

ترجمان نے مزید کہا کہ یہ پوسٹ ایسے وقت میں آیا ہے جہاں ہم یہودی مخالف حملوں میں خطرناک حد تک اضافہ دیکھ رہے ہیں۔ ہمارے معاشرے میں انسداد مذہب کی کوئی گنجائش نہیں اور ہم اس کی مذمت میں اپنی یہودی برادری کے ساتھ کھڑے ہیں۔


متعلقہ خبریں