امریکی فیڈرل ہیلتھ ایجنسیوں نے جانسن اینڈ جانسن کی کووڈ-19 ویکسین کے استعمال کو روکنے کی سفارش کردی ہے۔
امریکہ حکام کی جانب سے یہ سفارش چھ افراد کے خون جمنے ( بلڈ کلاٹنگ) کی شکایت موصول ہونے کے بعد کی گئی ہے۔ ان افراد کو دو ہفتہ قبل جانسن اینڈ جانسن (جے اینڈ جے) کی واحد خوراک ویکسین یعنی سنگل ڈوز دی گئی تھی۔
عالمی خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق تمام چھ وصول کنندگان 18 سے 48 سال کی عمر کی خواتین ہیں۔ ان وصول کنندہ گان میں ویکسین لگانے کے 13 دن بعد خون جمنے، بلڈ پریشر کم ہونے اور پلیٹ لیٹس کم ہونے کی علامات ظاہر ہوگئی ہیں۔
امریکہ کی جانب سے یہ فیصلہ ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب یوروپی ممالک نے چند روز قبل اسٹر زینیکا کی کوویڈ 19 ویکسین کے استعمال پر پر پابندی لگائی تھی۔
پورپی یونین کی جانب سے اسٹر زینیکا پر پابندی وصول کنندہ گان کے خون کے جمنے اور ہونے والی اموات کے بعد لگائی گئی تھی۔
رائٹرز کے مطابق دیگر کمپنیوں کی ویکسین کے مقابلے میں لوگوں کو جانسن اینڈ جانسن (جے اینڈ جے) کی واحد خوراک ویکسین دی جاتی ہے جبکہ ایسٹرا زینیکا کی کم لاگت والی ویکسین کو بھی وبائی امراض کے خلاف جنگ میں ایک اہم دوا کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔
رائٹرز کے مطابق امریکی ادارہ برائے صحت و وبائی امراض (سی ڈی سی) کی مشاورتی کمیٹی بدھ کے جانسن اینڈ جانسن کی ویکسین سے منسلک معاملات کا جائزہ لے گی جس میں امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) کے ماہرین بھی شامل ہوں گے۔
امریکی حکام کی اس اہم میٹنگ میں جانسن اینڈ جانسن کی کووڈ ویکسن کے استعمال پر عارضی پابندی سے متعلق حتمی فیصلہ بدھ کے روز کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ مریکہ نے اس سال فروری میں جانسن اینڈ جانسن کی تیار کردہ سنگل ڈوز کووڈ 19 ویکسین کو ہنگامی استعمال کرنے کی منظوری دے دی تھی۔