نابینا خاتون کو سروس فراہم نہ کرنا اوبر کو مہنگا پڑ گیا

نابینا خاتون کو سروس فراہم کرنے سے انکار اوبر کو مہنگا پڑ گیا

نابینا خاتون کو سروس فراہم کرنے سے انکار آن لائن ٹیکسی سروس اوبر کو مہنگا پڑ گیا، امریکہ میں کمپنی پر 11 لاکھ ڈالر جرمانہ عائد کردیا گیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی ریاست کلیفورنیا کے شہر سان فرانسیسکو میں لیزا ارونگ نامی ایک خاتون نے 2018 میں اوبر کے خلاف ثالت کی عدالت میں دعوٰی دائر کیا تھا، جس میں کہا گیا کہ نابینا ہونے کی وجہ سے اس کے پاس ایک گائیڈ ڈاگ (رہنما کتا) ہے جس کی وجہ سے کمپنی کے ڈرائیورز اسے رائڈ فراہم کرنے سے مسلسل انکار کر رہے ہیں۔

مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے ثالث نے اوبر پر گیارہ لاکھ ڈالر جرمانہ عائد کر دیا اور جرمانے کی رقم نابینا خاتون کو دینے کا حکم دیا۔

مزید پڑھیں: اوبر کا صارفین کو مزید سہولیات دینے کا فیصلہ

ثالث کے اس تازہ ترین فیصلے نے رائڈ فراہم کرنے والی کمپنی کی غیر منظم اور آزاد ٹھیکیدارانہ حیثیت پر سوالات اٹھنے لگے ہیں۔

نابینہ خاتوں کا کہنا تھا کہ اسے 2016 میں اور 2017 میں 14 مرتبہ اوبر کے ڈرائیوروں نے سواری دینے سے انکار کیا اور ہراساں بھی کیا جو امریکی معذوری ایکٹ (ADA) کی خلاف ورزی  ہے۔

نابینا خاتون کا مزید کہنا تھا کہ اوبر کی جانب سے سروس نہ دینے کے باعث انہیں دو مرتبہ کام کرنے پر جانے میں تاخیر ہوئی اور اسے اپنی نوکری سے ہاتھ دھونا پڑا۔

نابینہ خاتون کے وکلاء کا کہنا تھا کہ اوبر ڈرائیوروں نے رات گئے اسے خطرناک جگہوں پر بھی چھوڑ دیا  اور زبانی طور پر بدسلوکی کی۔ ایک بار ایک اوبر ڈائیور نے  غلط بیانی کہ اسے اپنی منزل مقصود تک پہنچا دیا گیا ہے۔

عدالت نے قرار دیا کہ اوبر نے نابینا افراد سے متعلق امریکی معذوری ایکٹ (ADA) کی خلاف ورزی کی ہے اور اسے جرمانہ ادا کرنا پڑے گا۔


متعلقہ خبریں