کابینہ نے بھارت سے کسی بھی قسم کی تجارت کی منظوری نہیں دی، فواد چودھری


وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چودھری نے کہا ہے کہ میڈیا پر بھارت سے کپاس اور چینی درآمد کی خبریں زیر گردش ہیں، کابینہ کی منظوری تک کوئی بھی فیصلہ حتمی نہیں ہوتا، کابینہ نے بھارت کے ساتھ کسی بھی قسم کی کے تجارتی تعلقات کی منظوری نہیں دی۔

کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ کے دوران  فواد چودھری نے کہا کہ 5 اگست 2019 کے اقدامات کے خاتمے تک کوئی پیشرفت نہیں ہوسکتی ہے۔ ای سی سی نے بھارت سے چینی اور کپاس درآمد کرنے کی تجویز دی تھی، کابینہ نے ای سی سی کے فیصلے کی توثیق نہیں کی۔ جب تک بھارت مقبوضہ وادی پر قابض ہے تعلقات کی بحالی نہیں ہوسکتی۔

انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے کورونا کیسز میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔ پاکستان نے کورونا کی پہلی لہر کا مقابلہ بہت بہتر طریقے سے کیا۔ ہماری کوشش ہے کہ تیسری لہر کا بھی اسی طرح مقابلہ کریں جیسے پہلی لہر کا کیا تھا۔ 98فیصد پاکستانیوں کو کورونا کی مفت ویکسین ملے گی۔

فواد چودھری نے کہا کہ چینی کورونا ویکسین کا صرف ایک ہی ٹیکہ لگایا جاتا ہے۔ کین سائنو ویکسین کے انجکشن کی قیمت 4 ہزار225روپے رکھی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسلام آباد اور گلگت بلتستان کے تمام شہریوں کو ہیلتھ کارڈ کی سہولت دی جائے گی۔ وفاقی بیوروکریسی کے قوانین میں تبدیلی لائی گئی ہے۔ وزیراعظم نے کابینہ کو ہدایت کی کہ اپنے محکموں کو دیکھیں۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم نے مشاورت مکمل کرلی، کابینہ میں بڑے پیمانے پر ردوبدل کا امکان

انہوں نے کہا کہ براڈشیٹ کی رپورٹ آج جاری کی گئی ہے۔ براڈشیٹ کے معاملے پر 5 لوگوں کےخلاف فوری کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ احمر بلال ،حسن ثاقب،غلام رسول کیخلاف کارروائی کی منظوری دی گئی ہے۔ عبدالباسط، شاہد بیگ کے خلاف بھی کارروائی کی منظوری دی گئی۔

فوادچودھری نے کہا کہ زرداری بری ہوئے تو کہا گیا کہ نیب کے پاس سوئس اکاؤنٹ کا ریکارڈ نہیں۔ حکومت کے پاس سوئس اکاؤنٹ کا اصل ریکارڈ موجود ہے۔
آصف زرداری کے خلاف سوئس مقدمات دوبارہ کھولےجاسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سابق چیئرمین نیب قمر زمان کیخلاف فوجداری کارروائی پر غور کررہے ہیں۔ اوگراقوانین میں تبدیلیا ں کی جائیں گی۔ پیٹرول کا 20 دن کا اسٹاک نہ رکھنے والی کمپنیوں کیخلاف کارروائی کا فیصلہ ہوا ہے۔

فواد چودھری نے کہا کہ چینی کی قیمتوں پر سٹے بازی میں ملوث افراد کیخلاف کارروائی کا حکم دیا گیا ہے۔ اجلاس میں کابینہ کمیٹی برائے قانون کے اجلا س کے فیصلوں کی توثیق کی گئی۔ تمام تھانوں کو اب براہ راست فنڈ ملیں گے۔

وفاقی وزیر فواد چودھری نے کہا کہ پاکستان میں کسی کی ہمت ہی نہیں کہ کوئی کشمیر کا سودا کرے۔ سیاسی قیادت اور فوج کشمیریوں کے ساتھ کھڑی ہے۔

فواد چودھری نے کہا کہ ای سی سی کا ایجنڈا آج کابینہ میں نہیں آیا۔ ای سی سی میں معاشی نقط نظر کے تحت فیصلے ہوتے ہیں۔ فیصلے کابینہ کرتی ہے ای سی سی نہیں ہے۔

وفاقی وزیر فواد چودھری نے کہا کہ مریم نواز کی خاموشی ٹھیک بات نہیں ہے۔


متعلقہ خبریں