1992ورلڈ کپ، عمران خان اور نواز شریف ۔۔


1992 میں جب قومی ٹیم نے عمران خان کی قیادت میں ورلڈ کپ جیتا تو اس وقت پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف تھے۔

ورلڈکپ کی فاتح پاکستانی کرکٹ ٹیم کا وطن واپسی پر شاندار استقبال کیا گیا۔ ہزاروں افراد اپنے پسندیدہ کھلاڑیوں کی ایک جھلک دیکھنے کے لیے اُمڈ آئے۔

شہر میں رش اتنا تھا کہ کھلاڑیوں کو ایئرپورٹ سے باہر آنے میں ایک گھنٹہ لگا۔

خوبصورتی سے سجے ٹرک میں سوار کھلاڑیوں نے ایئرپورٹ سے راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم کا رخ کیا۔

راستے میں خوشی سے سرشار نوجوان جھومتے رہے اور پاکستان زندہ باد کے نعرے لگاتے رہے۔

اس وقت کے وزیراعظم نواز شریف نے قومی ٹیم کے اعزاز میں تقریب کا اہتمام بھی کیا۔

رمیز راجہ اور وسیم اکرم نے 92 ورلڈ کپ کی سنہری یادیں تازہ کر دیں

تقریب کے دوران اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ یہ فتح ہمیں درس دیتی ہے کہ عارضی ناکامیوں سے مایوس ہونے کے بجائے ان سے سبق سیکھنا چاہئے۔

نواز شریف نے کہا کہ ہمت و عظم اور بہتر کارکردگی سے شکست فتح میں بدل جاتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں معاشرتی زندگی اور مسائل کے حل میں اسی جذبے سے کام لینا چاہئے۔

اس موقع پر وزیراعظم نے قومی ٹیم کے کھلاڑیوں کو اسلام آباد میں ایک ایک کنال کا پلاٹ اور دو دو لاکھ روپے دینے کا اعلان بھی کیا۔

تقریب کے دوران ورلڈ کپ کی فاتح ٹیم کے کپتان عمران خان نے فائٹنگ اسپرٹ کو جیت کی وجہ قرار دیا۔ نوازشریف نے تمام کھلاڑیوں میں حسن کارکردگی کی اسناد بھی پیش کیں۔

اس وقت کے وزیراعظم نوازشریف نے عمران خان کو بھی حسن کارکردگی کی سند دی اور آخر میں دونوں نے ورلڈکپ کیساتھ تصویر بنائی۔

اس وقت قومی ٹیم کے کپتان عمران خان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مجھے سب سے زیادہ خوشی اس بات کی ہے کہ ٹیم میں مقابلہ کرنے کی ہمت ہے۔

عمران خان نے کہا ورلڈکپ سے پہلے شارجہ کپ میں بھی ٹیم آغاز میں بہت برا کھیلی، ہم ہار رہے تھے، ہمارے سپورٹرز نے دل چھوڑ دیا تھا لیکن ہم نے دل نہیں چھوڑا، ہم نے شارجہ کپ فائٹنگ اسپریٹ کے تحت جیتا۔

انہوں نے کہا 1992 ورلڈ کپ کے فائنل میں بھی یہی ہوا کہ سارے ٹورنامنٹ میں ٹیم بہت برا کھیل رہی تھی اور اس صورتحال بہت مشکل ہوتا ہے بالخصوص جب ٹیم میں سارے نوجوان کھلاڑی ہوں۔

1992 کا ورلڈ کپ جیتنے والی قومی ٹیم میں عمران خان کپتان اور نائب کپتان جاوید میانداد تھے۔ دیگر کھلاڑیوں میں وسیم اکرم، عاقب جاوید، انضمام الحق، رمیز راجہ، سلیم ملک، عامر سہیل، معین خان، اعجاز احمد، اقبال سکندر، زاہد فضل، وسیم حیدر اور مشتاق احمد بھی شامل تھے۔


متعلقہ خبریں