کورونا میں اضافہ: این سی او سی کا سخت پابندیوں کاعندیہ

این سی او سی نے اومی کرون روکنے کا طریقہ بتا دیا

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر (این سی او سی) نے ملک بھر میں کورونا کیسز میں اضافے اور ایس او پیز پر عمل درآمد نہ ہونے کے باعث سخت پابندیوں کا عندیہ دے دیا ہے۔ 

وفاقی وزیر اسد عمر کی زیرصدارت این سی او سی کا مارننگ سیشن اجلاس ہوا جس میں بریفنگ دی گئی کہ ملک میں کورونا کیسز کی شرح 7 اعشاریہ 5 ریکارڈ کی گئی ہے۔

این سی او سی اجلاس میں بتایا گیا کہ تمام بڑے شہروں میں کورونا کی شرح 5 فیصد سے بڑھ چکی ہے۔ این سی او سی نے ایس او پیز پر عمل نہ ہونے پر تشویش کا اظہار بھی کیا۔

این سی او سی کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ این سی او سی کے احکامات پر سختی سے عمل کرایا جائے، ایس او پیز پر عمل نہ ہوا تو سخت اقدامات اٹھانے مجبور ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں کورونا کے3ہزار495نئےکیسز رپورٹ،مزید61اموات

اعلامیہ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ایس او پیز پر عمل نہ ہوا تو کاروبار بند اور معاشی سرگرمیاں محدود ہو سکتی ہیں، کورونا ویکسی نیشن سینٹرز اتوار اور سرکاری تعطیلات کے دونوں میں بند ہوں گے

قبل ازیں نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر (این سی او سی) کے سربراہ اور وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا تھا کہ ملک میں کورونا وائرس کی صورت حال بہتر نہ ہوئی تو مزید پابندیاں لگائیں گے۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر شیئر کیے گئے پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ کورونا کیسز کی مثبت شرح میں اضافہ ہوا ہے جس کے باعث اسپتالوں پر بوجھ بڑھ گیا ہے۔

این سی او سی کے سربراہ نے عوام کو پیغام دیا کہ ایس او پیز پر سختی سے عمل کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ صورتحال بہتر نہ ہوئی تو پابندیاں مزید سخت کی جا سکتی ہیں، کورونا کی نئی قسم تیزی سے پھیل رہی ہے اور ہلاکت خیز ہے۔


متعلقہ خبریں