حکومت کا چیف الیکشن کمشنر سے استعفے کا مطالبہ


حکومت نے الیکشن کمیشن پرعدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے چیف الیکشن کمشنراورممبران سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا ہے۔ 

وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے پریس کانفرنس کے دوران چیف الیکشن کمشنر اور اراکین سے استعفے کا مطالبہ کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے ہماری تجویز نہیں مانی، یوسف رضا گیلانی کی کامیابی کیلئے ووٹ خریدے گئے۔ 

شفقت محمود نے کہا کہ الیکشن کمیشن نیوٹرل امپائر کا کردار ادا نہیں کررہا ، تمام سیاسی جماعتوں کو تحفظات ہیں، موجودہ حالات میں ادارہ نہیں چل سکتا، ممبران فوری مستعفی ہوں۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ موجودہ الیکشن کمیشن اپنی ذمہ داریوں سے دستبردار ہو، کوئی سیاسی جماعت الیکشن کمیشن سے خوش نہیں، الیکشن کمیشن ذمہ داری اداکرنےمیں ناکام رہا۔

انہوں نے کہا کہ ایسا الیکشن کمیشن ہو جس پرسب کواعتماد ہو، موجودہ حالت میں یہ الیکشن کمیشن نہیں چل سکتا، استعفیٰ دینا چاہیے۔

شفقت محمود نے کہا کہ یوسف رضا گیلانی کو زیادہ ووٹ پڑنے سے ظاہر ہوتا ہے کہ پیسےکی لین دین ہوئی، الیکشن کمیشن عدالتی فیصلے کی روشنی میں اقدامات کرسکتا تھا،

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ شہباز گل پرحملے کی مذمت کرتےہیں، تشدد کا عنصر ن لیگ میں موروثی طور پر موجود ہے، ن لیگ کواپنے گریبان میں جھانکنا چاہیے، ہم نےاپنی سیاست کو ان چیزوں سے پاک کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے ہر بار کہا ہے کہ شفاف انتخابات ہونے چاہیئں، ماضی میں سپریم کورٹ پربھی ن لیگ نے حملہ کیا۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ جب بھی سینیٹ کا الیکشن ہوتا ہے تو ہارس ٹریڈنگ کی باتیں ہوتی ہیں، شفاف انتخابات الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے.


متعلقہ خبریں