پانچ سالہ بچی کو سائیکل سے ٹکر مارنے والے شخص کو بیلجئیم کی مقامی عدالت نے صرف ایک پاؤنڈ جرمانے کی سزا سنائی ہے اور ایک سال کی ممکنہ سزا کو معطل کردیا ہے۔
برطانوی آن لائن اخبار دی میل کے مطابق سائیکل سوار نے گزشتہ سال کرسمس کے موقع پر بیلجئیم کے باراک مشیل نیچرل پارک میں اس وقت ٹکر ماری تھی جب بچی نے غیر ارادی طور پر سائیکل سوار شخص کا راستہ روکا تھا۔
بچی کے باپ نے واقع کی ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کرتے ہوئے لوگوں سے رائے مانگی تھی کہ آیا وہ اس حوالے سے پولیس کو شکایت کرائے یا نہیں۔ سوشل میڈیا صارفین نے نہ صرف سائکل سوار کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا بلکہ حکام نے واقع کا نوٹس لینے کا بھی مطالبہ کیا تھا۔
بچی کے باب کی شکایت اور سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہونے کے بعد مقامی پولیس نے سائیکل سوار شخص کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا۔
مزید پڑھیں: غیرملکی سفارتکار کی گاڑی کی ٹکر سے ایک شخص جاں بحق
بیلجئیم کے شہر ویرویرس کی مقامی عدالت کے جج کے روبرو سائیکل سوار نے مؤقف اختیار کیا کہ اس کا بچی کو ٹکر مارنے کا کوئی ارادہ نہیں تھا، البتہ بچی کو سائیکل کے پچھلے ٹائر میں پھنسنے سے بچانے کے لیے اس نے ہلکا سا دھکا دیا تھا، جس سے بچی زمین پر گر گئی تھی۔
دونوں طرف سے دلائل سننے کے بعد جج نے سائیکل سوار شخص پر یہ کہہ کر ایک پاؤنڈ جرمانہ عائد کردیا کہ اس شخص کا لڑکی کو نقصان پہنچانے کا کوئی ارادہ نہیں تھا، واقعہ معمولی نوعیت کا تھا اور اسے پہلے ہی سوشل میڈیا پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
جج نے مزید کہا کہ سائیکل سوار نے گرفتاری کے بعد کافی وقت پولیس کی حراست میں بھی گزارا ہے۔ جج نے کہا کہ مذکورہ شخص بچی کے اہل خانہ کو علامتی طور ایک پاؤنڈ بطور جرمانہ ادا کرے گا۔