قسمت پلٹی منظر بدل گیا

قسمت پلٹی منظر بدل گیا

فلپائن میں روایتی شادی کے بغیر 24 سال تک زندگی بسر کرنے والے ایک بے گھر جوڑے کو اس وقت خوشگوار حیرت ہوئی جب ان کے ایک ہمسائے نے ان کی باقاعدہ شادی کرانے کا انتطام کیا۔

برطانوی آن لائن اخبار دی میل کی ایک رپورٹ کے مطابق فلپائن کے صوبے پمپانگا سے تعلق رکھنے والے 55 سالہ رومیل باسکو اور 50 سالہ روزالین فریر پچھلے 24 سال سے روایتی شادی کے بغیر اپنے 6 بچوں کے ساتھ  زندگی گزار رہے تھے۔

روزانہ کی قلیل اجرت اور کمائی پر گزر بسر کرنے والا یہ  غریب جوڑا ان 24 سالوں میں اپنی باقاعدہ شادی کے لیے پیسہ اکٹھا نہیں کر سکا تھا اور بنجر زمین پر ایک چھوٹی سی جھونپڑی میں رہائش پزیر تھا۔

تاہم اس بے گھر جوڑے کی دلی خواہش اس وقت پوری ہوئی جب رچرڈ اسٹرینڈرز نامی ان کے ایک ہمسائے اور سیلون کے مالک  نے ان کی شادی کے اخراجات برداشت کرنے کا بیڑا اٹھایا۔

سیلون کے مالک ہمسائے کی اس جوڑے سے اس وقت ملاقات ہوئی تھی جب وہ اپنے بچوں کے کھانے کا انتظام کرنے کے لیے پلاسٹک اور ردی اکٹھا کررہا تھا۔ جوڑے سے ملاقات اور ان کی مالی مشکلات کی جانکاری کے بعد سیلون کے مالک نے ان کی شادی کرانے کے لیے پیسے اکٹھا کرنے کے لیے اپنے دوستوں سے بھی رابطہ کیا۔ سیلون کے مالک ہمسائے نے دوستوں کی مدد سے اس جوڑے کی شادی کے لیے ایک مکمل پیکیج کا انتظام کیا۔

مزید پڑھیں: روس: انوکھی ترین شادی، دنیا ورطہ حیرت میں پڑ گئی

رپورٹ کے مطابق سیلون کے مالک نے اس جوڑے کے نکاح کے کاغذات تیار کرنے میں بھی مالی مدد  فراہم کی۔ اس جوڑے کا اب مقامی چرچ میں باقاعدہ نکاح ہوگا اور اس کے بعد شادی ہوگی۔

باقاعدہ شادی سے قبل ایک گلیمرس فوٹو شوٹ کے دوران رومیل باسکو نے سفید رنگ کا گاون جبکہ روزالین فریر نے سفید فراک زیب تن کیا ہوا تھا اور دوںوں بہت خوش دکھائی دے رہے تھے۔

اس موقع پر روزالین فریر کا کہنا تھا کہ چھوٹی عمر میں انہوں نے سفید جوڑا پہن کر شادی کرنے کا خواب دیکھا تھا، لیکن یہ بات اس کے ذہین سے بہت پہلے نکل چکی تھی۔


متعلقہ خبریں