مذہبی رسم کے دوران بچے کی موت

مذہبی رسم کے دوران بچے کی موت

رومانیہ: بپتسمہ کی رسم کے دوران چھ ہفتے کے بچے کی موت سے جہاں آرتھوڈوکس چرچ (قدامت پسند کلیسا) کو سخت نکتہ چینی اور دباؤ کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے وہیں اس جانب بھی اشارہ مل رہا ہے کہ آئندہ مستقبل میں اس قسم کے افسوسناک سانحات و حادثات سے بچنے کے لیے قدیم رسم کو تبدیل کردیا جائے۔ اس ضمن میں آن لائن پٹیشن دائر کی گئی ہے جس پر60 ہزار سے زائد افراد کے دستخط ہو چکے ہیں۔

گڈ فرائیڈے پر مسیحی برادری کی تقریبات

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق چھ ہفتے کے نومولود کی موت مشرقی یورپ کے ملک رومانیہ میں اس وقت ہوئی جب بچے کی رسم ادا کی جا رہی تھی۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق بچے کو دل کا دورہ پڑا تھا۔

خبررساں ایجنسی کے مطابق دل کا دورہ پڑنے پر جب بچے کو فوری طور پہ ملک کے شہر سوچاوا کے ایک اسپتال میں منتقل کیا گیا تو وہ چند گھنٹوں کے بعد ہی انتقال کرگیا۔

چھ ہفتے کے بچے کے ہونے والے پوسٹ مارٹم میں یہ انکشاف ہوا کہ اس کے پھیپھڑوں میں پانی داخل ہوا تھا جس سے نظام تنفس میں خلل پیدا ہوا اور وہ دل کے دورے کا سبب بنا۔

سوچاوا کے اسپتال کے ترجمان ڈان تھیوڈوروچ نے اس ضمن میں مقامی ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ گرجا گھر میں ادا کی جانے والی رسم کے دوران بچے کی حرکت قلب بند ہو گئی تھی۔

اسپتال کے ترجمان ڈان تھیوڈوروچ  کا کہنا ہے کہ اطلاع ملنے پر ریسکیو کے ادارے نے موقع پر پہنچ کر بچے کو ابتدائی طبی امداد دی اور پھر تشویشناک حالت میں اسپتال کے آئی سی یو میں داخل کیا گیا جہاں ٹیوب کے ذریعے اسے مصنوعی سانس بھی فراہم کیا گیا۔

رسم کی ادائیگی کے دوران زندگی کی بازی ہارنے والے چھ ہفتے کے معصوم بچے کے والد نے مقامی اخبار کو دیے جانے والے انٹرویو میں کہا کہ بچہ رو رہا تھا لیکن پادری نے اسے تین مرتبہ پانی میں ڈبویا اور اس نے پانی کے اندر سانسیں لے لیں۔

رومانیہ کے اخبار مونیٹورل ڈی سوچاوا کو دیے جانے والے انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ میں نے پادری کو ہٹایا اور بچے کو پونچھا جس کے بعد ڈاکٹروں نے بتایا کہ سانس کے ذریعے اس کے اندر 110 ملی لیٹر پانی چلا گیا تھا۔

اسلام آباد: تعلیمی اداروں میں مسیحی بچوں کو بائبل پڑھانے کے لئے درخواست دائر

عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق اس حوالے سے ایک آن لائن پٹیشن دائر کی گئی ہے جس پر 60 ہزار سے زائد افراد نے دستخط کیے ہیں۔ آن لائن پٹیشن کے ذریعے لوگ یہ مطالبہ کررہے ہیں کہ ادا کی جانے والی قدیم رسم کو تبدیل کیا جائے۔

خبررساں ادارے کے مطابق آن لائن پٹیشن میں عوام الناس کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ادا کی جانے والی رسم کے باعث ایک نوزائیدہ بچے کی موت بڑا سانحہ ہے اوراس خطرے کو کسی بھی قیمت پر نظر انداز نہیں کیا جانا چاہیے۔

آرچ ڈیکن کے ادارے نے پیش آنے والے سانحے پر بچے کے والدین سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ادا کیا جانے والا کوئی لفظ یا عمل کسی کے بھی آنسوؤں کو نہ پونچھ سکتا ہے اور نہ ہی ان کا مداوا کرسکتا ہے۔

ادارے نے تسلیم کیا ہے کہ کسی بھی طرح والدین اور عزیز و اقارب کے ٹوٹے ہوئے دل کو نہ تو جوڑا جا سکتا ہے اور نہ ہی دل کی تکلیف کو کم کیا جا سکتا ہے مگر اس پریشان کن لمحے میں ہم غمزدہ خاندان کے ساتھ کھڑے ہیں۔

جنوبی وزیرستان: قدیم قبائلی رسم ژغ کے خلاف پہلا مقدمہ درج

خبررساں ایجنسی کے مطابق رومانیہ میں آرتھوڈوکس چرچ کے ترجمان واسیلے بینس کو کا کہنا ہے کہ چرچ کو متوفی بچے کے خاندان سے گہری ہمدردی ہے جو اس وقت انتہائی مشکل مرحلے سے گزر رہا ہے۔ انہوں نے اعتراف کیا ہے کہ ہم متاثرہ خاندان کے قلبی درد کو مکمل طورپر سمجھنے سے قاصر ہیں۔

بپتسمہ یونانی زبان کا لفظ ہے جس کے معنی غسل (Baptism) کے ہیں۔ مسیحیوں کی اس مذہبی رسم کے متعلق ان کے عقیدے کے تحت اسے خود یسوع مسیح نے قائم کیا تھا۔

اس رسم کے ذریعے نومولود یا غیر مسیحی آدمی کو مسیحیت میں داخل کیا جاتا ہے۔ یہ رسم عموماً گرجا گھروں میں ادا کی جاتی ہے۔ وکی پیڈیا کے مطابق بعض گرجا گھروں میں مسیحیوں کو اُس وقت بپتسمہ دیا جاتا ہے جب وہ جوان ہوجائیں۔

دستیاب معلومات کے مطابق اس رسم کی ادائیگی کے تین طریقہ کار ہیں۔ اول، نومولود یا غیر مسیحی شخص پرمقدس پانی چھڑک کریا اُنڈیل کر اور یا پانی کے حوض میں ڈُبکی لگوانے کے عمل سے مسیحیت میں باقاعدہ داخل کیا جاتا ہے۔

اس رسم کو دریا، سمندر یا چشمے جیسے کسی بہتے ہوئے پانی کے ذریعے بھی کیا جاتا ہے۔ کتب میں درج ہے کہ  دریائے یردن پر یسوع مسیح نے یوحنا اصطباغی سے بپتسمہ لیا۔

ہندو میرج بل اور کرسچین میرج وطلاق بل منظور ہوچکے،حکومت رولز بنائے،پیپلزپارٹی

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اس رسم کی ادائیگی کے دوران حادثات کے حوالے سے واقعات رپورٹ ہوتے رہے ہیں۔


متعلقہ خبریں