محمد علی سدپارہ: کے ٹو سر کرنے سے متعلق متضاد اطلاعات

علی سدپارہ اور ساتھیوں کی تلاش کیلئے سرچ آیریشن تاخیر کا شکار

اسکردو: پاکستانی کوہ پیما محمد علی سدپارہ کی جانب سے بغیر اکسیجن کے دنیا کی دوسری بڑی چوٹی کے ٹو سر کرنے سے متعلق متضاد اطلاعت سامنے آرہی ہیں۔

ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ محمد علی سدپارہ اور ان کی ٹیم نے کے ٹو سر کر لیا ہے تاہم محمد علی سدپارہ کے افیشل اکاؤنٹ سے اس حوالے سے باقاعدہ تصدیق نہیں کی ہے۔

محمد علی سدپارہ کے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے بتایا گیا ہے کہ محمد علی سدپارہ اور ان کی ٹیم سے رابطہ نہیں ہورہا ہے اور ان کی لوکیشن کے بارے میں معلوم نہیں ہورہا ہے۔ اس حوالے سے میڈیا پر چلنے والی جعلی خبریں صحافت کے لی باعث شرم ہیں۔

محمد علی سدپارہ اور ان کی ٹیم کی جانب سے کے ٹو سر کرنے کے بعد موسم سرما کے دوران چوٹی سر کرنے والے کوہ پیماوَں کی مجموعی تعداد 13 ہوجائے گی۔

محمد علی سدپارہ اور ان کے صاحبزادے ساجد علی سدپارہ کے ٹو کی چوٹی سر کرنے کی مہم پر نکلے تھے لیکن ساجد کی طبعیت خراب ہونے کے باعث واپس آئے تھے۔

ذرائع کے مطابق کوہ پیما انتہائی بلندی پر صرف 8 منٹ روکے تھے کیونکہ کمیونکشن سسٹم سردی کے باعث منجمد ہو گیا تھا۔

محمد علی سدپارہ کو موسم سرما میں ننگا پربت سر کرنے والے پہلے عالمی کوہ پیما ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔

عالمی شہرت یافتہ کوہ پیما محمد علی سدپارہ کی جانب سے کچھ دیر قبل سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر بتایا  تھا کہ تھوڑی دیر میں قوم کو اس حوالے سے خوشخبری ملنے والی ہے۔

سدپارہ 8 ہزار میٹر بلند 8 چوٹیاں سر کرنے والے پہلے پاکستانی

محمد علی سدپارہ کی جانب سے تقریباً ایک گھنٹے قبل بتایا گیا تھا کہ ان کے صاحبزادے ساجد سدپارہ والد کی ہدایت پر واپس نیچے آگئے ہیں۔ ان کے آکسیجن سلینڈر میں خرابی تھی اور موسم بھی بہت زیادہ خراب بتایا جا رہا ہے البتہ ساجد سدپارہ کے والد محمد علی سدپارہ خیر و عافیت سے ہیں۔

محمد علی سدپارہ نےدنیا کی نویں بڑی چوٹی نانگا پربت ایک بار پھر سر کرلی

الپائن کلب آف پاکستان کے سیکریٹری کرار حیدری نے اطلاع دی تھی کہ پاکستانی کوہ پیما محمد علی سدپارہ اور ان کے بیٹے ساجد علی سدپارہ اپنی ٹیم کے ہمراہ کے ٹو سر کرنے کی مہم پر نکل گئے ہیں۔

قومی ہیرو لٹل کریم کسمپرسی میں علاج کے لیے حکومتی امداد کے منتظر

بتایا گیا ہے کہ انہیں کے ٹو کے ٹاپ (8611 میٹر) تک پہنچنے میں 14 گھنٹے لگیں گے۔ اس موقع پر ٹیم کی کامیابی کے لیے دعا کرنے کی بھی درخواست کی گئی ہے۔

محمد علی سدپارہ کی جانب سے بھی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ٹوئٹر‘ پر بتایا گیا تھا کہ  ٹیم رات بارہ بجے اپنی مہم پر نکلی ہے۔

عالمی شہرت یافتہ کوہ پیما محمد علی سدپارہ اور ساجد علی سدپارہ دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کو بغیر آکسیجن سر کریں گے جو ایک عالمی ریکارڈ ہو گا۔

’ کے ٹو‘ کو پہلی دفعہ موسم سرما میں سر کر لیا گیا

نیپالی کوہ پیماؤں کی ٹیم نے گزشتہ ہفتے پہلی مرتبہ کے ٹو موسم سرما میں سر کیا تھا۔


متعلقہ خبریں