اسکردو: پاکستانی کوہ پیما محمد علی سدپارہ کی جانب سے بغیر اکسیجن کے دنیا کی دوسری بڑی چوٹی کے ٹو سر کرنے سے متعلق متضاد اطلاعت سامنے آرہی ہیں۔
ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ محمد علی سدپارہ اور ان کی ٹیم نے کے ٹو سر کر لیا ہے تاہم محمد علی سدپارہ کے افیشل اکاؤنٹ سے اس حوالے سے باقاعدہ تصدیق نہیں کی ہے۔
محمد علی سدپارہ کے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے بتایا گیا ہے کہ محمد علی سدپارہ اور ان کی ٹیم سے رابطہ نہیں ہورہا ہے اور ان کی لوکیشن کے بارے میں معلوم نہیں ہورہا ہے۔ اس حوالے سے میڈیا پر چلنے والی جعلی خبریں صحافت کے لی باعث شرم ہیں۔
Please stop this non sense. We have no direct contact with the team. We still don’t know their exact location. The fake news all over the media is a shame for journalism. Please pray for them instead of scoring. It’s disturbing for their families and climbing community
Management— Muhammad Ali Sadpara (@ali_sadpara) February 5, 2021
محمد علی سدپارہ اور ان کی ٹیم کی جانب سے کے ٹو سر کرنے کے بعد موسم سرما کے دوران چوٹی سر کرنے والے کوہ پیماوَں کی مجموعی تعداد 13 ہوجائے گی۔
محمد علی سدپارہ اور ان کے صاحبزادے ساجد علی سدپارہ کے ٹو کی چوٹی سر کرنے کی مہم پر نکلے تھے لیکن ساجد کی طبعیت خراب ہونے کے باعث واپس آئے تھے۔
ذرائع کے مطابق کوہ پیما انتہائی بلندی پر صرف 8 منٹ روکے تھے کیونکہ کمیونکشن سسٹم سردی کے باعث منجمد ہو گیا تھا۔
محمد علی سدپارہ کو موسم سرما میں ننگا پربت سر کرنے والے پہلے عالمی کوہ پیما ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔
عالمی شہرت یافتہ کوہ پیما محمد علی سدپارہ کی جانب سے کچھ دیر قبل سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر بتایا تھا کہ تھوڑی دیر میں قوم کو اس حوالے سے خوشخبری ملنے والی ہے۔
سدپارہ 8 ہزار میٹر بلند 8 چوٹیاں سر کرنے والے پہلے پاکستانی
Hold tight you breathe, good news expected anytime soon. Reportedly they made it. Praying Praying Praying!#k2winter#K2winter2021#k2winterexpedition2021
— Muhammad Ali Sadpara (@MAliSadpara) February 5, 2021
محمد علی سدپارہ کی جانب سے تقریباً ایک گھنٹے قبل بتایا گیا تھا کہ ان کے صاحبزادے ساجد سدپارہ والد کی ہدایت پر واپس نیچے آگئے ہیں۔ ان کے آکسیجن سلینڈر میں خرابی تھی اور موسم بھی بہت زیادہ خراب بتایا جا رہا ہے البتہ ساجد سدپارہ کے والد محمد علی سدپارہ خیر و عافیت سے ہیں۔
محمد علی سدپارہ نےدنیا کی نویں بڑی چوٹی نانگا پربت ایک بار پھر سر کرلی
محمد علی سدپارہ کا بیٹا ساجد علی والد کے پرزور اسرار پہ آکسیجن سلنڈر اور خطرناک موسم میں خرابی کے باعث واپس نیچے سی3 آ گیا ہے
ساجد کے مطابق والد صاحب ٹھیک ہیں ٹریکر کی بیٹری میں مسئلہ آنے سے ٹریکر جام ہے
انشاء اللہ والد صاحب سبزہلالی پرچم لہرانے کا عزم لے کر ڈٹے ہوئے ہیںمینجمنٹ
— Muhammad Ali Sadpara (@MAliSadpara) February 5, 2021
الپائن کلب آف پاکستان کے سیکریٹری کرار حیدری نے اطلاع دی تھی کہ پاکستانی کوہ پیما محمد علی سدپارہ اور ان کے بیٹے ساجد علی سدپارہ اپنی ٹیم کے ہمراہ کے ٹو سر کرنے کی مہم پر نکل گئے ہیں۔
قومی ہیرو لٹل کریم کسمپرسی میں علاج کے لیے حکومتی امداد کے منتظر
بتایا گیا ہے کہ انہیں کے ٹو کے ٹاپ (8611 میٹر) تک پہنچنے میں 14 گھنٹے لگیں گے۔ اس موقع پر ٹیم کی کامیابی کے لیے دعا کرنے کی بھی درخواست کی گئی ہے۔
محمد علی سدپارہ کی جانب سے بھی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ٹوئٹر‘ پر بتایا گیا تھا کہ ٹیم رات بارہ بجے اپنی مہم پر نکلی ہے۔
عالمی شہرت یافتہ کوہ پیما محمد علی سدپارہ اور ساجد علی سدپارہ دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کو بغیر آکسیجن سر کریں گے جو ایک عالمی ریکارڈ ہو گا۔
’ کے ٹو‘ کو پہلی دفعہ موسم سرما میں سر کر لیا گیا
نیپالی کوہ پیماؤں کی ٹیم نے گزشتہ ہفتے پہلی مرتبہ کے ٹو موسم سرما میں سر کیا تھا۔