اسامہ قتل کیس: گرفتار پولیس اہلکاروں کے بیانات قلمبند

اسامہ ستی قتل کیس، جے آئی ٹی کا اجلاس کل طلب

اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں دو روز قبل پولیس اہلکاروں کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے نوجوان اسامہ ستی قتل کی تحقیقات کرنے مشترکہ ٹیم (جے آئی ٹی) نے تمام گرفتار ملزمان کے بیانات قلمبند کر لیے۔

ذرائع کے مطابق اسامہ قتل کیس کی تحقیقات کیلئے بنائی گئی جے آئی ٹی کا اضلاس ایس پی صدر سرفراز ورک کی سربراہی میں ہوا۔ اجلاس میں آئی ایس آئی، ایم آئی، آئی بی کے  نمائندے، ڈی ایس پی رمنا، ڈی ایس پی انوسٹی گیشن اور ایس ایچ او تھانہ رمنا شریک ہوئے۔

ذرائع کے مطابق ملزمان نے جے آئی ٹی کو بتایا کہ ڈکیتی کی کال آئی تھی، جس پر کارروائی شروع کی۔

ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی نے جائے وقوعہ پر پہلے رپورٹ کرنے والےافسران واہلکاروں کے بیانات بھی قلمبند کر لیے۔ جےآئی ٹی نے ملزمان اور مقتول اسامہ کا فون ڈیٹا طلب کرلیا ہے۔

مزید پڑھیں: اسامہ ستی کے قتل کا مقدمہ درج، لواحقین کا سرینگر ہائی وے پر دھرنا ختم

ذرائع کے مطابق جائے وقوعہ سے ملنے والے خالی خول بھی فرانزک کے لیے بھجوائے گئے ہیں۔ فرانزک رپورٹ جمعہ کو موصول ہونے کا امکان ہے۔ جےآئی ٹی کا آئندہ اجلاس جمعہ کو طلب کر لیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی نے جمعہ کو مدعی مقدمہ کو اپنے گواہان پیش کرنے کی ہدایت کردی ہے۔ جے آئی ٹی نے سیف سٹی کیمروں کی فوٹیجز بھی مانگ لی ہیں۔جے آئی ٹی نے ڈکیتی کی وائرلیس کال کا ڈیٹا بھی طلب کرلیا ہے۔

اسامہ ستی قتل کیس کی انکوائری کے لیے جے آئی ٹی انسداد دہشتگردی ایکٹ کے سیکشن 19 کے تحت چیف کمشنر اسلام آباد نے بنائی ہے۔


متعلقہ خبریں