سیکیورٹی خطرات کیخلاف ہماری تیاری مکمل ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر


اسلام آباد: ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار نے کہا ہے کہ بھارت کی طرف سے سیکیورٹی خطرات کے خلاف ہم نے مکمل تیاری کر رکھی ہے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل بابر افتخار نے اپنے انٹرویو میں کہا ہے کہ ہم بھارت کی طرف سے سیکیورٹی خطرات سے نمٹ رہے ہیں اور سی پیک کی سیکیورٹی کے لیے 21 ڈویژن فورس تشکیل دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سی پیک کی سیکیورٹی کے لیے 8 نو ریگولر رجمنٹس بھی راہداری کی حفاظت پر مامور ہیں اور ہمارے چینی پارٹنرز سی پیک منصوبے کی سیکیورٹی کے انتظامات سے مکمل مطمئن ہیں۔ سی پیک کو نقصان پہنچانے کی ہر بھارتی سازش کو ناکام بنائیں گے۔

میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ بھارتی ریاستی دہشت گردی کے خلاف ڈوزیئر کے اہم نکات اجاگر کر دیئے اور ڈوزیئر سامنے آنے کے بعد پاکستان کا دیرینہ مؤقف عالمی برادری پر ثابت ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی میں بھارت کے ملوث ہونے کےثبوت ڈوزیئر میں سامنے لایا اور بھارتی ریاستی دہشت گردی کے ثبوتوں کو عالمی برادری نے سنجیدہ لیا ہے۔ اسی لیے دنیا اب بھارتی اسپانسرڈ دہشت گردی پر کھل کر بات کر رہی ہے۔

میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ بھارت کی تمام تر کوششوں کے باوجود عالمی فورمز اور ذرائع ابلاغ پر بحث چل نکلی ہے۔ ڈوزیئر کو اقوام متحدہ سیکرٹری جنرل کو بھی پیش کیا گیا۔ اب آپ نے دیکھا او آئی سی فورم سے تازہ ترین اعلامیہ سامنے آیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کو ڈر ہے سی پیک خطے کا گیم چینجر ہے اور سی پیک منصوبہ پورے خطے سے جڑا ہوا ہے۔ سی پیک پاکستان کا نہیں پورے خطے کی خوشحالی کا منصوبہ ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ بھارت کی طرف سے سی پیک پہلے سے ہی سیکیورٹی خطرات کا سامنا کر رہا ہے اور سی پیک بہت سی دہشت گردی کی سرگرمیوں کا نشانہ بھی ہے جبکہ بھارتی سی پیک منصوبے کی ٹائم لائن مکمل نہ ہونے دینے کا فیصلہ کر چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارت سمجھتا ہے رکاوٹیں ڈالنے سے یہ منصوبہ کہیں نہ کہیں جا کر رک جائے گا۔ پاکستان کے خلاف افغانستان کی سرزمین استعمال ہونے پر ہم نے افغان قیادت کو آگاہ کیا اور ہم افغان حکومت کو درپیش مسائل کو تسلیم کرتے ہیں۔

مقبوضہ کشمیر کے معاملے پر میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ بھارت دنیا کی مقبوضہ کشمیر سے توجہ ہٹانے کے لیے ایل او سی معاہدے کی خلاف ورزیاں کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کی کوشش رہی ہے مقبوضہ کشمیر کی جدوجہد آزادی کو نام نہاد پاکستانی مداخلت سے جوڑ دیا جائے اور مسئلہ کشمیر سے توجہ ہٹانے کے لیے بھارت فالس فلیگ آپریشنز اور ایسے ڈرامے رچاتا ہے۔ ناگوروٹا واقعہ میں بھی بھارت کچھ نیا نہیں کر رہا اور یہ ویسا ہی ہے جیسا بھارت گزشتہ فالس فلیگ آپریشنز میں کرتا آیا ہے۔


متعلقہ خبریں