ایران کے جوہری سائنسدان محسن فخری زادہ قاتلانہ حملے میں ہلاک ہو گئے ہیں۔
ایرانی میڈیا کے مطابق محسن فخری زادہ پر تہران کے قریب قاتلانہ حملہ کیا گیا جس میں وہ اور ان کے ایک ساتھی شدید زخمی ہو گئے تھے۔
روس اور ایران صدارتی انتخابات میں مداخلت کیلیے کوشاں، امریکی انٹیلیجنس
محسن فخری کو طبی امداد کے لیے فوری اسپتال لے جایا گیا تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہلاک ہو گئے۔
ٹرمپ گزشتہ ہفتے ایران پر حملے کا ارادہ رکھتے تھے،نیو یارک ٹائمز
ایرانی میڈیا کے مطابق محسن فخری زادہ ریسرچ اینڈ انوویشن آرگنائزیشن کے سربراہ تھے اور وہ ایران کا جوہری ہتھیاروں کا پروگرام چلا رہے تھے۔
دوسری جانب ایران نے جوہری سائنسدان کے قتل میں اسرائیل کے ملوث ہونے کے شبہ کا اظہار کیا ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ دہشت گردوں نے آج ایک نامور ایرانی سائنس دان کو قتل کیا، بزدلانہ حرکت جنگ پر اکسانے والا عمل ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ عالمی برادری اور یورپی یونین اپنے دہرے معیار ختم کریں اور ریاستی دہشت گردی کے اس اقدام کی مذمت کریں۔