قیام امن کے بعد کھیلوں کے میدان آباد ہونے لگے تو پشاور کے قیوم سٹیڈیم میں 16سال بعد تین روزہ بین قومی سیٹلائٹ سکواش چیمپن شپ کا انعقاد کیا گیا ہے۔
سال2004 سے ویران پشاور کے سکواش میدان اب دوبارہ آباد ہونے لگے۔ 16سال بعد نیشنل اسکواش ٹورنامنٹ میں پاکستان کے ٹاپ رینکنگ کھلاڑی شریک ہے۔
ٹورنامنٹ میں ملک کے چاروں صوبوں سے مرد اور خواتین کھلاڑی شریک ہیں۔ محکمہ کھیل خیبر پختونخوا کے مطابق قومی کھیلوں کی بحالی صوبے کے لئے امن کی جیت ہے۔
ڈسٹرک سپورٹس افسرتحسین اللہ نے ہم نیوز کو بتایا کہ خیبر پختونخوا حکومت اور ڈائرکٹریٹ آف سپورٹس کھیلوں کی بحالی کیلئے مختلف اقدمات کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ تین روزہ بین الاقوامی سیٹلائٹ سکواش چیمپن شپ بھی اس کی ایک کھڑی ہے۔ جس میں ملک کے ٹاپ کھلاڑی شریک ہے۔
مقابلوں میں ملک کے مختلف شہروں سے32 کھلاڑی حصہ لے رہے ہیں۔ جن میں 16مرد اور16خواتین کھلاڑی ایک دوسرے سے مدمقابل ہوں گے۔
اسکواش مقابلے تین روز تک پشاور کے قیوم اسٹیدیم میں جاری رہیں گے۔ چیمپئن شپ کی انعامی رقم دو ہزار ڈالر رکھی گئی ہے۔
ایڈیشنل سیکرٹری سپورٹس جنید خان کا کہنا ہے کہ حکومت کھلاڑیوں کو بہترین کوچنگ اور دیگر سہولتیں فراہم کرنے کے لئے کوشاں ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سابق ورلڈ چیمپئن جان شیر خان، محب اللہ خان سمیت دیگر کوالیفائیڈ کوچز اور لیجنڈز کی خدمات حاصل کی گئی ہیں جس کے بہترین نتائج سامنے آ نا شروع ہوگئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ صوبے میں مزیداسکواش کورٹس تعمیر کیے جارہے ہیں۔ جس سے کھلاڑیوں کو آگے آنے کے بھرپور مواقع ملیں گے۔