کراچی: پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ کراچی میں مستقل امن قائم کرنے کے لیے مضبوط جمہوریت کی ضرورت ہے۔ ہم سو فیصد درست نہیں لیکن ہم ٹارگٹ کلرز کی جماعت بھی نہیں ہیں۔ میئر کراچی کو اربوں روپے فنڈز دیے ہیں۔
بلاول بھٹو زرداری نے کراچی لیاقت آباد کے ٹینکی گراؤنڈ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے کراچی کو لندن کی قید سے آزاد کرایا ہے اور اب کراچی میں مستقل امن کے لیے ضروری ہے کہ پولیس کو مستقل فعال کیا جائے۔ این آئی سی وی ڈی میں علاج بالکل مفت کرادیا ہے اور اب عباسی شہید اسپتال کو بہتر معیاری اسپتال بنائیں گے۔
یہ بھی دیکھیں: انتخابات سے پہلے سیاسی جماعتوں نے پنڈال سجا لیے
بلاول بھٹو نے ایم کیو ایم کو مستقل قومی مصیبت کا نام دیتے ہوئے کہا کہ ہم کراچی کو مستقل قومی مصیبت سے آزاد کرائیں گے۔ جس نے 30 سال میں اس شہر کو کچھ بھی نہیں دیا ہے۔ کراچی آپریشن سے اگر امن قائم ہوا ہے تو اس کے کپتان وزیراعلیٰ سندھ تھے۔ میئر کراچی کو اربوں روپے کے فنڈز دیے ہیں اور جب حساب مانگا جاتا ہے تو وہ اختیارات کا رونا روتے ہیں۔ میئر کراچی جھوٹ بولتے ہیں۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے دعویٰ کیا کہ پیپلزپارٹی ہی عوام کو مسائل سے نکال کر ترقی کی راہ پر ڈال سکتی ہے۔ اپنے دور اقتدار میں سب سے زیادہ ترقیاتی کام کراچی میں کرائے ہیں۔
بلاول بھٹو نے چیئرمین تحریک انصاف کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے کراچی والوں کو زندہ لاشیں کہا تھا۔ طالبان کے بچھڑے بھائی عمران خان کو تو کراچی پسند ہی نہیں ہے۔ عمران خان پرانے نعرے کی ناکامی کے بعد اب نیا نعرہ لے آئے ہیں۔ وہ اس قوم کو بے وقوف سمجھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان خیبرپختونخوا میں اپنے پانچ سالہ دور میں کوئی سرکاری اسپتال، کوئی سرکاری تعلیمی ادارہ نہیں بناسکے۔ وہ ایک ناکام سیاستدان ہیں۔