پندرہ برس کومے میں رہنے والے سعودی شہزادے میں زندگی کے آثار رونما

پندرہ برس سے کومے میں رہنے والے سعودی شہزادے میں زندگی کے آثار پیدا ہو گئے

قدرت کا معجزہ، ٹریفک حادثے کے بعد 15 برس تک کومے میں رہنے والے سعودی شہزادے میں زندگی کے آثار پیدا ہو گئے، نوجوان شہزادے کی انگلیوں کے حرکت کرنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی۔

میڈیا رپوٹس کے مطابق ڈاکٹروں کی جانب سے سعودی شہزادے الوید بن خالد السعود 15 برس بعد زندگی کی آثار پیدا ہونے کو ناقابل یقین قرار دیتے ہوئے قدرت کا معجزہ قرار دیا گیا ہے۔

شہزادہ ولید بن خالد بن طلال ٹریفک حادثے کا شکار ہونے کے بعد کومہ میں چلے گئے تھے۔ سعودی شہزادے کو طویل عرصے سے کومہ میں رہنے کے باعث سلیپنگ پرنس بھی کہا جاتا ہے، جسے ہوش میں لانے کے لیے 3 امریکی اور 1 ہسپانوی ڈاکٹرز برسوں سے کوششیں کررہے تھے۔

مزید پڑھیں: 27 سال تک کومہ میں رہنے والی اماراتی خاتون کو ہوش آگیا

سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں اسپتال میں موجود ایک خاتون سعودی شہزادے الوید بن خالد السعود کو انگلیوں کو مزید حرکت دینے کے لیے کہہ رہی ہیں۔

سعودی شہزادہ کی جانب سے انگلیوں کو حرکت دینے پر خاتوں کہتی ہیں، شاباش اور اوپر، اور اوپر۔ خاتون کی جانب سے حوصلہ افزائی کرنے پر سعودی شہزادے کو آہستہ آہستہ بستر سے اپنا پورا ہاتھ اوپر اٹھاتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے، جس پر خاتوں کہتی ہیں، بہت خوب، شاباش۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق اس لمحے کی فوٹیج سوشل میڈیا کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر دو لاکھ بار دیکھی جاچکی ہے۔ اس فوٹیج کو دیگر افراد کے علاوہ سعودی شہزادی نورا بنت طلال السعود بھی سوشل میڈیا پر شیئر کر چکی ہے۔

خیال رہے کہ اپریل 2019 میں جرمنی کے ایک اسپتال میں گزشتہ 27 سال سے کومہ میں رہنے والی متحدہ عرب امارات کی خاتون ہوش میں آگئی ےھیں۔ طبی ماہرین نے کہا تھا کہ کومہ میں جانے کے بعد ہوش میں آنے کا ایک نیا ریکارڈ قائم ہو گیا۔ ماضی میں طویل عرصے تک کومہ میں رہنے کا ریکارڈ 16 سال کا تھا۔


متعلقہ خبریں