جہیز ایکٹ کی خلاف ورزی پر سزا دینا لازم ہوگا، چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل

جہیز ایکٹ کی خلاف ورزی پر سزا دینا لازم ہوگا، چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل

فائل فوٹو


اسلام آباد: چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل قبلہ ایاز نے کہا ہے کہ جہیز کے خاتمے کابل جب ایکٹ کی صورت اختیار کرے گا تو سزا دینا لازم ہوگا۔

ہم نیوز کے پروگرام’صبح سے آگے‘ میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا  کہنا تھا کہ جہیز کی نوعیت دکھاوا یا نمائش نہیں ہونا چاہیے۔ شریعت میں نمائش اور دکھاوے کو ناپسندیدہ قرار دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جہیزکی ممانعت سے متعلق نصابوں میں شعور بیدار کیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ وزارت مذہبی امور کی طرف سے جہیزخاتمے سے متعلق کام ہو رہا ہے۔

خیال رہے کہ وفاقی حکومت نے معاشرے میں جہیز کی بڑھتی مانگ کو روکنے اور دلہن کو تحفظ دینے کے لئے امتناع جہیز ایکٹ 1976 میں ترمیم کا فیصلہ کیا ہے۔

جہیز اور دلہن کے تحائف کے امتناع کے ترمیمی بل 2020 کے تحت وزارت مذہبی امور نے دولہا کی جانب سے جہیز کے مطالبے اور نمائش پر پابندی کی سفارش کی ہے۔

بل کے تحت جہیز اور دلہن کو دیے جانے والے تحائف کی قیمت 4تولے سونا سے زائد نہیں ہو گی۔ اس پابندی کو یقینی بنانے کے لئے ایکٹ کے سیکشن 3میں ترمیم کی جائے گی۔

شادی کے اخراجات بھی 4تولے سونا سے زائد مالیت کے نہیں ہوں گے۔ اس مقصد کے لئے سیکشن 6میں ترمیم کی جائے گی۔

حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ ایکٹ میں سیکشن 6Aشامل کیا جائے گا جس کے مطابق نکاح کے وقت دولہا اور دلہن کے والدین کی جانب سے نکاح نامے کے کالم میں جہیز اور تحائف میں دی جانے والی اشیا کی تفصیل اور قیمت درج کی جائے گی۔

ایکٹ میں ترمیم کے لئے ایک سفارش یہ کی گئی ہے کہ شادی پر آنے والے مہمان ایک ہزار سے زائد مالیت کے تحائف نہیں دیں گے۔


متعلقہ خبریں