خواجہ آصف کو نااہل قرار دے دیا گیا

قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں سینیٹ انتخابات کے نتائج - لائیو اپ ڈیٹس | urduhumnews.wpengine.com

اسلام آباد:اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاقی وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف کونا اہل قرار دے دیا۔

وفاقی وزیر خارجہ کی نااہلیت کے لیے دائر درخواست پراسلام آباد ہائی کورٹ کے تین رکنی بنچ نے متفقہ فیصلہ سنایا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد خواجہ محمد آصف صادق و امین نہیں رہے اوروہ  قومی اسمبلی کی نشست سے بھی محروم ہوگئے ہیں۔

پاکستان تحریک  انصاف کے رہنما عثمان ڈار نے خواجہ محمد آصف کے خلاف درخواست اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر کی تھی۔

درخواست میں خواجہ آصف پر بیرون ملک ملازمت اور اقامہ رکھنےکے الزامات  لگائے گئے تھے۔۔

درخواست گزار کا کہنا تھا  کہ خواجہ آصف نے نامزدگی فارم میں اپنے تمام اثاثے ظاہر نہیں کیےاورغلط بیانی کی۔

پی ٹی آئی رہنما عثمان ڈار نے درخواست کی تھی کہ خواجہ آصف صادق اور امین نہیں رہے اس لیے انہیں نااہل قرار دیا جائے۔

خواجہ محمد آصف کے خلاف تین رکنی لارجر بینچ نے جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں دس اپریل کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

پی ٹی آئی عثمان ڈار کی درخواست پر پہلے جسٹس عامر فاروق کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت کی تھی۔

جسٹس عامر فاروق نے لارجر بنچ تشکیل دینے کے لیے چیف جسٹس سے درخواست کی تھی۔

اٹٹھ سماعتوں کے بعد جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب بنچ کا مزید حصہ رہنے سے معذرت کی ۔

جسٹس میاں گل حسن کی معذرت کے بعد نیا بنچ تشکیل دیا گیا۔

جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن کیانی پرمشتمل نئے بینچ نے روزآنہ کی بنیاد پرکیس کی سماعت کی ۔

درخواست گزار نے موقف اپنایا تھا کہ وزیر خارجہ دبئی میں ایک پرائیویٹ کمپنی کے ملازم ہیں جہاں سے وہ ماہانہ تنخواہ حاصل کرتے ہیں۔

سیالکوٹ سے رکن قومی اسمبلی خواجہ محمد آصف کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا تھا کہ وہ پہلے دبئی کے بینک میں ملازمت کرتے تھے۔

وکیل کا کہنا تھا کہ ان کے مؤکل دبئی میں فل ٹائم نہیں بلکہ ایڈوائزر کے طور پر ملازمت کرتے تھے۔

عدالت میں خواجہ آصف کی دبئی میں ملازمت کا خط بھی پیش کیا گیا تھا جس میں ان کی ملازمت کی تصدیق کی گئی تھی۔

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے صبح بنی گالہ میں عثمان ڈار سے ملاقات کی اورانہیں خواجہ آصف کے خلاف کیس لڑنے پر شاباش دی۔

عثمان ڈار کو پارٹی چیئرمین نے ہدایت دی کہ وہ عدالتی فیصلہ آنے کے بعد بھی ان سے ملاقات کریں۔

خواجہ محمد آصف کے خلاف عثمان ڈار نے نیب کوخط لکھا تھا جس میں ان کی غیر ملکی کمپنی میں ملازمت اور اقامہ رکھنے کا ذکر موجود تھا۔

خط میں غیر ملکی کاروبار کی تفصیلات کے علاوہ غیرملکی اکاؤنٹس میں کروڑوں روپے منتقلی کاالزام بھی لگایا گیا تھا۔

سات مارچ کو چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے خواجہ آصف کے خلاف انکوائری کا حکم دیا تھا۔

18 مارچ کو نیب نے وزیرخارجہ خواجہ آصف کے خلاف منی لانڈرنگ کی شکایت پر تحریک انصاف کے رہنما عثمان ڈار کو بلایا تھا۔

نیب کی جانب سے عثمان ڈار کو نیب انوسٹی گیشن ونگ میں پیش ہو کرخواجہ آصف کے خلاف ثبوت اور شواہد فراہم کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔

21 مارچ کو عثمان ڈار نے منی لانڈرنگ کیس میں خواجہ آصف کے خلاف دستاویزات جمع کرائی تھیں۔

28 فروری کو عمران خان نے نیب کو خواجہ آصف کے خلاف منی لانڈرنگ اور کرپشن کی تفصیلات فراہم کرنے کی پیشکش کی تھی۔

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے دعویٰ کیا تھا کہ خواجہ آصف کے خلاف ناقابل تردید ثبوت ریکارڈ پر لاچکے ہیں۔

سابق وزیراعظم نواز شریف بھی اقامے پر دیئے گئےسپریم کورٹ کے عدالتی فیصلے کی وجہ سے نااہل قرار دیے جاچکے ہیں۔


متعلقہ خبریں