اسلام آباد: سابق صدر آصف علی زرداری کی جانب سے ریفرنسز خارج کرنے کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا گیا۔
اسلام آباد کی احتساب عدالت میں میگا منی لانڈرنگ اور پارک لین ریفرنس سے متعلق سماعت ہوئی۔ عدالت نے سابق صدرآصف علی زرداری کے ریفرنسز خارج کرنے کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا جسے کل سنایا جائے گا۔
سابق صدر آصف علی زرداری نے نو ستمبر کو احتساب عدالت سے میگا منی لانڈرنگ ریفرنس اور پارک لین ریفرنس خارج کرنے کی استدعا کی تھی۔
اس سے قبل احتساب عدالت توشہ خانہ ریفرنس میں سابق صدر آصف علی زرداری پر فرد جرم عائد کر چکی ہے جس میں نواز شریف کو اشتہاری قرار دیا گیا۔ توشہ خانہ ریفرنس کے تحریری حکم نامے میں عدالت نے نواز شریف کی گرفتاری کے لیے نیب تفتیشی افسر کو ہر ممکن اقدامات کرنے کا حکم دیا۔
عدالت نے حکم دیا تھا کہ نیب تفتیشی افسر نواز شریف کی گرفتاری کے لیے انٹرپول سمیت ٹھوس اقدامات کریں اور نواز شریف کے دائمی وارنٹ جاری کر کے ان کا کیس دیگرملزمان سےالگ کیا جاتاہے۔
خیال رہے پارک لین ریفرنس جعلی اکاؤنٹس کیسز میں سے ایک کرپشن کیس ہے جس میں آصف زرداری سمیت 25 شیئر ہولڈرز تھے۔ الزام ہے کہ اس کمپنی نے 2008 میں جعلی فرنٹ کمپنی پارتھینون کے نام پر نیشنل بینک سے ڈیڑھ، ڈیڑھ ارب روپے کے دو بار قرض لئے جسے بعد میں واپس نہیں کیا گیا اور قومی خزانے کو 3 ارب روپے کا نقصان پہنچایا گیا۔
نیب کا موقف ہے کہ آصف علی زرداری قرض لے کر معاف کرانے کے اس مقدمے میں بطور صدر اثرانداز ہوئے، انہوں نے نیشنل بینک سے اپنی جعلی کمپنی کو قرض دلوایا، کیس میں نیشنل بینک کے سابق صدور سمیت مختلف گواہان اپنے بیانات ریکارڈ کرا چکے ہیں۔