لاہور: لاہور میں پولیس کے اسسٹنٹ سب انسپکٹر (اے ایس آئی) نے خود کشی کرلی. عبدالمجید تھانہ گارڈن ٹاون انوسٹی گیشن ونگ میں تعینات تھا۔
ذرائع کے مطابق اسسٹنٹ سب انسپکٹر عبدالمجید نے خود کو سر میں گولی مار کر زندگی کا خاتمہ کیا۔ ذرائع کے مطابق ایس پی انوسٹی گیشن ماڈل ٹاون کے مطابق عبدالمجید حسب معمول ڈیوٹی پر آیا اور سیدھا اپنے کمرے میں چلا گیا، جہاں صندوق سے پسٹل نکال کر خود کو گولی مارلی۔
ایس پی ماڈل ٹاون اسد مظفر کا کہنا ہے کہ متوفی اے ایس آئی اپنے ایک جواں سالہ بیٹے کی وفات اور دوسرے بیٹے کی جسمانی معذوری کی وجہ سے شدید ذہنی تناؤ کا شکار تھا۔
یاد رہے کہ رواں سال جنوری سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس ابرار حسین نیکوکارہ کی خودکشی کی وجوہات معلوم ہو گئی ہیں، گھریلو مسائل کے باعث وہ پچھلے ایک ماہ سے پریشان تھے۔
ہم نیوز کے مطابق ایس ایس پی نیکوکارہ نے گھریلو جھگڑے کے باعث خودکشی کی ہے، وہ ذاتی مسائل کے باعث شدید ذہنی دباؤ کا شکار تھے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ان کے کمرے اور گیٹ پر موجود اہلکاروں کو خالی میگزین والی بندوق دی جاتی تھی، ان کی سیکیورٹی پر مامور اہلکاروں کو بھی ایک خالی اور ایک بھری میگزین دی جاتی تھی۔
تفصیل پڑھیں :پولیس افسران و اہلکاروں کی ’مینٹل پروفائیلنگ‘ کرانے کا فیصلہ
ایس ایس پی نیکوکارہ پولیس ٹریننگ اسکول (پی ٹی ایس) روات کے پرنسپل تھے، اس سے قبل وہ سی ٹی او فیصل آباد اور ڈی پی او خوشاب بھی تعینات رہے تھے۔
وہ چنیوٹ بار ایسوسی ایشن کے نومنتخب جنرل سیکریٹری میاں عرفان نیکوکارہ کے بھائی اور چنیوٹ کے نواحی علاقے ہرسہ شیخ کے رہائشی تھے۔
نیکوکارہ کی خودکشی کے بعد محکمہ پولیس نے تمام افسران اور اہلکاروں کی مینٹل پروفائیلنگ کرانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
ذرائع کے مطابق تمام افسران و اہلکاروں کے نفسیاتی پروفائلنگ ٹیسٹ کرائے جائیں گے، پنجاب پولیس کے تربیتی اسکولز میں بھی ماہرین نفسیات کی تعداد بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔