گھوٹکی: سکھرمیں دفعہ 144 کا نفاذ بھی پرچہ آؤٹ ہونے اور امتحانی مراکز میں نقل کا سلسلہ نہ رک سکا۔
گھوٹکی میں بارہویں جماعت کا انگلش کا پرچہ وقت سے پہلےموبائل ایپلی کیشن ’وٹس ایپ‘ کے ذریعے آؤٹ کیا گیا۔
گھوٹکی، سکھر سے موصولہ اطلاعات کے مطابق انتظامیہ اور امتحانی بورڈ کی ٹیمیں نقل کی روک تھام میں بری طرح ناکام ہوچکی ہیں۔
امتحانی مراکز کے اطراف دفعہ 144 کے نفاذ کے باوجود لوگوں کا رش دیکھا جارہا ہے اور ’بوٹی مافیا‘ کا عملاً راج قائم ہے۔
سندھ میں انٹرمیڈیٹ کے سالانہ امتحانات کے موقع پر نقل کی روک تھام یقینی بنانے کے لئے امتحانی مراکز کے اطراف دفعہ 144 نافذ کی گئی ہے۔
تعلیمی بورڈز نے بھی اپنی ٹیمیں تشکیل دی ہیں جو خصوصی اختیارات کے تحت امتحانی مراکز کا دورہ کررہی ہیں۔
کنٹرولر بورڈ گھوٹکی سمیع سومرو کے مطابق 84 ہزار 585 امیدواران امتحانات میں شریک ہیں۔
اعداد و شمار کے مطابق 43 ہزار453 طلبہ و طالبات گیارہویں اور 41 ہزار132 بارہویں جماعت کے امتحانات میں بیٹھے ہیں۔
انٹرمیڈیٹ امتحانات کے لیےسکھر، خیرپور، گھوٹکی اور نوشہروفیروز میں 110 امتحانی مراکز قائم کیے گئے ہیں ۔
ان امتحانی مراکز میں سے 84 طلبا اور 26 طالبات کے لیے مختص ہیں۔