اسلام آباد: سپریم کورٹ نے کراچی میں بل بورڈ گرنے سے شہریوں کے زخمی ہونے کا نوٹس لیتے ہوئے کمشنر کراچی سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں پیر کو بل بورڈز اور ہورڈنگز پر کیس کی سماعت ہوگی۔ سپریم کورٹ پہلے ہی شہر سے بل بورڈز ہٹانے کا حکم دے چکی ہے۔
دوسری جانب بل بورڈ لگانے کی اجازت دینے کے الزام میں ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشن جنوبی کے دو افسر معطل کر دیئے گئے ہیں۔
سیکرٹری بلدیات سندھ نے ڈی ایم سی ساؤتھ کے دو افسران گریڈ 18کے ڈائریکٹر ایڈورٹائزمنٹ وزیرعلی اور گریڈ 16کے اسسٹنٹ ڈائریکٹرمحمد صدیق سواتی کو معطل کیا گیا ہے۔
دونوں افسران ڈی ایم سی ساوتھ لوکل ٹیکس میں تعینات ہیں ان افسران نے غیر قانونی طور پر بل بورڈ لگانے کی اجازت دی تھی۔
بل بورڈ گرنے کے واقعے کے خلاف زخمی شخص کی مدعیت ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشن(ڈی ایم سی) جنوبی کے متعلقہ افسر سمیت 2 افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
آرٹلری میدان تھانے میں درج مقدمے میں غفلت اور املاک کو نقصان پہنچانے کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔ متن میں کہا گیا ہے کہ ڈی ایم سی ساؤتھ اور متعلقہ جگہ کے مالک کی سنگین غفلت ہے۔ مقدمے میں نامزد افراد کے خلاف کارروائی شروع کردی گئی ہے۔
میٹروپول، تین تلوار اور صدر سے بل بورڈز اتار دیئے گئے۔ جمعرات کو شاہراہ فیصل پر بل بورڈ گرنے سے دو موٹرسائیکل سوار زخمی ہوگئے تھے۔ زخمیوں میں سے ایک شخص کی عمر 65 سال ہے جس کی متعدد ہڈیاں ٹوٹیں اور سر پر بھی زخم آیا۔
یاد رہے کہ مون سون کی حالیہ بارشوں کے دوران تیز ہواؤں کے سبب کراچی کے علاقے شاہراہ فیصل میٹروپول سگنل کے قریب لگا بل بورڈ گرنے سے 2 موٹر سائیکل سوار افراد زخمی ہو گئے تھے۔