عدالت کا آئی جی اسلام آباد کو مطیع اللہ جان کے اغوا سے متعلق رپورٹ جمع کرنے کا حکم

عوامی اور سرکاری زمینوں پر پیٹرول پمپس کیسے تعمیر ہو گئے ؟ چیف جسٹس

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے انسپکٹر جنرل پولیس اسلام آباد کو حکم دیا ہے کہ وہ سینئر صحافی مطیع اللہ جان کے مبینہ اغوا سے متعلق  رپورٹ جمع کرائیں۔

عدالت نے صحافی مطیع اللہ جان توہین عدالت از خود نوٹس کیس کی 22 جولائی کی سماعت کا تحریری حکمنامہ جاری کر دیا۔

تحریری حکمنامہ میں کہا گیا ہے کہ  مطیع اللہ جان کے مبینہ اغوا کا مقدمہ بھائی کی مدعیت میں درج ہوچکا ہے۔ مطیع اللہ جان کے بھائی نے تحریری بیان دیا ہے۔ بتایا گیا کہ مطیع اللہ جان 21 جولائی رات 11 بجے فتح جھنگ سے ملے۔

عدالتی حکمنامہ کے مطابق توہین عدالت کیس کی وجہ سے مطیع اللہ جان نے عدالت میں کوئی بیان نہیں دیا ۔ امید ہے مطیع اللہ جان کے مبینہ اغوا سے متعلق حکومت کارروائی کرے گی۔

عدالتی حکمنامہ میں کہا گیا ہے کہ مطیع اللہ جان کے بیان دینے کے بعد چالان کی کاپی عدالت پیش کی جائے۔ مطیع اللہ جان کے مبینہ اغوا سے متعلق آئی جی اسلام آباد رپورٹ جمع کرائیں۔ مطیع اللہ جان نے توہین عدالت نوٹس اور جواب جمع کرانے کےلیے وقت مانگا ہے۔

مزید پڑھیں: سینئر صحافی مطیع اللہ جان اسلام آباد سے لاپتہ

خیال رہے کہ 21 جولائی کو اسلام کے سیکٹر جی سکس نے اغوا ہونے والے سینئر صحافی مطیع اللہ جان اسی رات کو  فتح جنگ  کے قریب سے بازیاب ہوگئے تھے۔

تھانہ آبپارہ پولیس نے صحافی مطیع اللہ جان کے لاپتہ ہونے کی رپورٹ درج کرلی ہے اور ان کا بیان بھی رکارڈ کرایا ہے۔

مطیع اللہ جان بازیاب ہونے کے بعد اپنے بھائی کے ہمراہ گھر پہنچ گئے تھے۔ مطیع اللہ جان کو اغواکار فتح جنگ کے قریب چھوڑ گئے تھے۔

خیال رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے سینئر صحافی مطیع اللہ جان کو بازیاب کرانے کا حکم دیا تھا۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ  جسٹس اطہر من اللہ نے مغوی کے بھائی کی درخواست پر احکامات جاری کیے تھے۔

عدالت نے سیکرٹری داخلہ، چیف کمشنر اور آئی جی پولیس کو نوٹس جاری کرتے ہوئے حکم دیا تھا کہ مطیع اللہ جان کو بازیاب نہیں کرایا جاسکا تو فریقین کل ذاتی حیثیت میں پیش ہوں۔


متعلقہ خبریں