آرڈیننس سے کلبھوشن یادیو رہا نہیں ہوگا، وزیرقانون

کلبھوشن کیلئے وکیل مقرر کرنے کا معاملہ، 2 وکلا کی عدالتی معاونت سے معذرت

فائل فوٹو


اسلام آباد: وفاقی وزیر فروغ نسیم نے کہا ہے کہ ارڈینیس جاری کر کے ہم نے بھارت  کے ہاتھ کاٹ دیئے ہیں اور اس سے کلبھوشن یادیو رہا نہیں ہو جائے گا۔

اسپیکراسد قیصر کی زیرصدارت ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس میں فروغ نسیم نے بتایا کہ اگر آرڈیننس سے کلبھوشن رہا ہو رہا ہوتا تو میں بھی اپوزیشن کیساتھ مل کر احتجاج کرتا۔

انہوں نے کہ بھارتی جاسوس  سے متعلق  گزشتہ حکومت نے درست فیصلہ کیا تھا۔عالمیعدالت انصاف کا فیصلہ نہ مانتے تو بھارت سلامتی کونسل چلا جاتا۔ سلامتی کونسل میں ہمارے خلاف  پابندیوں کی قراردادیں منظور کرالی جاتیں۔

یہ بھی پڑھیں: کلبھوشن یادیو کیس، پاکستان جیت گیا

فروغ نسیم نے بتایا عالمی عدالت انصاف نے کہا کہ آپ نے  بھارتی جاسوس کوقونصلر تک رسائی دینی ہے۔ حکومت نےعالمی عدالت انصاف  کے فیصلے مطابق  آرڈیننس  جاری کیا گیا۔ بھارتی جاسوس کی کوئی سزا معاف  نہیں کی گئی۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان ایک ذمہ دار ریاست ہے۔ ہم نے آرڈیننس جاری کرکے بھارت کے ہاتھ کاٹ دیئے۔ آرڈیننس کوکسی نے  تکیے کے نیچے سے نہیں نکالا بلکہ اس کو قانون کے مطابق جاری کرکے گزٹ میں شائع کیا گیا۔

بلاول بھٹو کے این آر او سے متعلق بیان پر ردعمل دیتے ہوئے فروغ نسیم نے کہا کہ این آو وہ ہوتا ہے جو پرویزمشرف نے دیا اورسزائیں ختم کردیں۔ بھارتی حاضرسروس جاسوس کا معاملہ حساس ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی اور ن لیگ بھی اپنے ادوارمیں آرڈیننسلاتی رہی ہیں۔ ہائیکورٹ میں پٹیشن بھیعالمی عدالت انصاف کے فیصلے پر عمل درآمد  کے لیے دائرکی گئی ہے۔

خیال رہے کہ حکومت پاکستان نے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کی سزا سے متعلق عالمی عدالت انصاف کے فیصلے پر عمل درآمد کیلئے ہائی کورٹ میں درخواست دائر کر رکھی ہے۔

کلبھوشن یادیو کے معاملے میں فیئر ٹرائل کے تقاضے پورے کرنے کے لیے حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی ہے۔

حال ہی میں جاری کیے گئے صدارتی آرڈیننس کے تحت وزارت قانون و انصاف کی جانب سے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کیا گیا ہے۔

حکومت نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ قومی مفاد میں عدالت، بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کی جانب سے قانونی نمائندہ مقرر کرے۔


متعلقہ خبریں