اسلام آباد: چیئرمین سی پیک اتھارٹی عاصم سلیم باجوہ نے کہا ہے کہ ایکنک نے سکھر حیدرآباد موٹروے کی منظوری دے دی ہے جس کی لمبائی 306 کلو میٹر ہو گی۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں ان کا کہنا تھا کہا کہ سکھر حیدر آباد موٹروے کنسٹرکشن سیکٹر میں اہم کردار ادا کرے گی۔
306 KMs Sukkur-Hyderabad Motorway(M-6)approved in ECNEC on BOT basis(preferred fin model),will contribute to construction boom,socio-economic revolution for interior Sind,Complete Psr-Kci Eastern Route,also link East Balochistan to entire Motorway network #pakistanmakingprogress
— Asim Saleem Bajwa (@AsimSBajwa) July 18, 2020
انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ اندرون سندھ میں سماجی اور معاشی ترقی میں بھی انقلاب لائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ پشاور کراچی ایسٹرن روٹ کو بھی ایسٹ بلوچستان سے لنک کیا جائے گا ۔
ایم 8 پر کام کا آغاز اولین ترجیح ہے، عاصم سلیم باجوہ
یاد رہے کہ گزشتہ روز اپنے پیغام میں چیئرمین سی پیک عاصم سلیم باجوہ نے کہا تھا کہ ایم 8 پر کام کا آغاز ہماری اولین ترجیح ہے۔
انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر لکھا کہ بلوچستان میں ہوشاب سے آواران تک 146 کلو میٹر سڑک کا منصوبہ ہے اور سی پی ڈبلیو ڈی سے منصوبے کی منظوری لے لی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ منصوبے پر 26 ارب روپے کی لاگت آئے گی جبکہ سڑک آواران کے اضلاع کو دیگر علاقوں سے منسلک کرے گی اور یہ منصوبہ جنوبی بلوچستان میں ترقی اور خوشحالی لائے گا۔
اس سے قبل عاصم سلیم باجوہ کا کہنا تھا کہ سی پیک پاکستان کے روشن مستقبل کی ضمانت ہے، اس منصوبے کو ہر حال میں پایہ تکمیل تک پہنچائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ سی پیک منصوبے کے ثمرات ہر پاکستانی تک پہنچنے جائیں گے۔
گزشتہ ہفتے چیئرمین سی پیک اتھارٹی عاصم سلیم باجوہ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ سی پیک کے فیز ون منصوبوں کو تیزی سے مکمل کیا جا رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آج ایک تاریخی دن ہے جب پاکستان میں ماس ٹرانزیشنل پراسس کی بنیاد رکھی جارہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ معاہدوں سے صنعتوں کو فروغ ملے گا اور پاکستان میں سرمایہ کاری سے دونوں ملکوں کو فائدہ ہو گا جبکہ چین پاکستان میں سرمایہ کاری میں دلچپسی لے رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں جس کو نیب قانون پر اعتراض ہے وہ پٹیشن دائر کر دے، صدر مملکت
عاصم سلیم باجوہ کا کہنا تھا کہ سی پیک منصوبہ پاکستان اور چین کے آئرن برادر ہونے کا عکاس ہے اور معاہدوں سے پاکستان میں نئی سرمایہ کاری آئے گی جبکہ سی پیک منصوبے پاکستانی عوام کو روزگار کے مواقع فراہم کریں گے۔