ممکن ہے حکومت سے الگ ہو جائیں، رہنما ق لیگ


اسلام آباد: حکومت کی اہم اتحادی جماعت مسلم لیگ ق کے رہنما اور وفاقی وزیر ہاؤسنگ طارق بشیر چیمہ نے کہا ہے کہ ان کی پارٹی حکومت سے الگ ہو سکتی ہے۔

ہم نیوزکے پروگرام ’’بڑی بات‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم سے کسی معاملے پرمشاورت ہی نہیں کی جاتی، عین ممکن ہے ہم کہیں کے تحریک انصاف کی غلطیوں سے ہمیں نقصان ہو رہا ہے اور اس لئے ہم حکومت سے الگ ہو رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:اسلام آباد: ق لیگ کے طارق بشیر چیمہ کا عشائیہ، اتحادی مدعو

رہنما ق لیگ طارق بشیر چیمہ کی پروگرام بڑی بات میں گفتگو کے دوران کہا کہ ہم سے کسی معاملے پر مشاورت نہیں کی جاتی، حکومت اپنی غلطیوں کا خود نقصان اٹھائے گی۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم ہاؤس عشائیہ میں نہیں گئے تو کون سا اتنا بڑا جرم ہو گیا۔ سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف کے لیے اپنے اتحادیوں کو ساتھ لے کر چلنا دشوار ہوتا جا رہا ہے۔

پہلے بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل کے سربراہ اختر مینگل نے پاکستان تحریک انصاف سے علیحدگی اختیار کر چکی ہے اور ق لیگ کی جانب سے بھی علیحدہ ہونے کے بیانات آ رہے ہیں۔

ق لیگی رہنما طارق بشیرچیمہ نے منسٹرانکلیو میں عین اس وقت پرتکلف عشائیہ کا اہتمام کیا جب وزیراعظم عمران خان کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف اور دیگر سیاسی اتحادی جماعتوں کے اراکین اسمبلی کے اعزازمیں عشائیہ دیا جا رہا تھا۔

طارق بشیرچیمہ کےعشائیے میں دو وفاقی وزرا اور آزاد رکن اسمبلی سمیت دیگر اہم سیاسی شخصیات نے شرکت کی تھی۔

طارق بشیر چیمہ کی رہائش گاہ پر دیے گئے عشائیہ میں ق لیگ کے چودھر مونس الہیٰ، چودھری سالک حسین، چودھری حسین الہیٰ، آزاد رکن قومی اسمبلی اسلم بھوتانی، بلوچستان عوامی پارٹی کی وفاقی وزیر زبیدہ جلال، جی ڈی اے کی وفاقی وزیر ڈاکٹر فہمیدہ مرزا، خالد مگسی، احسان اللہ ریکی، اسرار ترین اور روبینہ عرفان نے شرکت کی تھی۔


متعلقہ خبریں