اسلام آباد: سابق وزیراعظم راجہ پرویزاشرف ایک اور ریفرنس میں بری ہوگئے ہیں۔
احتساب عدالت اسلام آباد کے جج محمد بشیر نے کیس کا محفوظ فیصلہ سنایا۔ احتساب عدالت اسلام آباد نے راجہ پرویز اشرف کو پیراں غائب رینٹل پاور کیس میں بھی بری کردیا ہے۔ پیراں غائب ریفرنس میں راجہ پرویزاشرف سمیت 8ملزمان نامزد ہیں۔
دیگر ملزمان میں سابق مشیر خزانہ شوکت ترین، اسماعیل قریشی اورشاہدرفیع، طاہر بشارت چیمہ، سلیم عارف، چودھری عبدالقدیر، اقبال علی شاہ کو بھی بری کر دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: راجہ پرویز اشرف غیر قانونی بھرتیوں کے کیس میں بری
پیراں غائب ریفرنس نیب راولپنڈی کی جانب سے 2014 میں دائر کیا گیا تھا۔ 192میگا واٹ کا رینٹل پاور پلانٹ ملتان کے علاقے پیراں غائب میں لگایا گیا تھا۔
پرویز اشرف پر بطور وزیر پانی و بجلی کرپشن اور اختیارات کےغیر قانونی استعمال کا الزام تھا۔ راجہ پرویز اشرف کو سہووال ریفرنس میں گزشتہ ہفتے بری کیا گیا تھا۔
احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کو جعلی بھرتیوں کے کیس میں بھی بری کر دیا ہے۔ مذکورہ کیس میں سابق وزیراعظم کی جانب سے نیب کے قوانین میں ترمیم کے بعد بریت کی درخواست دائر کی گئی تھی۔
غیر قانونی بھرتیوں کے کیس میں نیب کا الزام تھا کہ سابق وزیراعظم نے ایسے افراد کو نوکریاں فراہم کیں جنہوں نے درخواستیں ہی نہیں دی تھیں، میرٹ کی دھجیاں بکھیر کر نا اہل افرادکو سیاسی طور پر نوازا گیا۔
نیب نے گیپکو میں غیر قانونی بھرتیوں کےکرپشن ریفرنس میں راجہ پرویزاشرف سمیت 8 ملزمان کو نامزد کر رکھا تھا۔ قومی احتساب بیورو کا الزام تھا کہ راجہ پرویز اشرف نے 437 افراد کو غیرقانونی طور پر بھرتی کیا۔ نیب نے سابق وزیراعظم کے خلاف احتساب عدالت میں 2016 میں ریفرنس دائر کیا تھا۔