تھر: سندھ کے ضلع تھر پارکر میں غذائی قلت اور وبائی امراض سے مزید 3 بچے جاں بحق ہو گئے۔
ذرائع محکمہ صحت کے مطابق تھر پارکر میں رواں ماہ میں جاں بحق بچوں کی تعداد 49 ہو گئی جبکہ رواں سال تھر پارکر میں جاں بحق بچوں کی تعداد 361 تک پہنچ چکی ہے۔
گزشتہ روز بھی تھر پارکر میں 3 بچے جاں بحق ہو گئے تھے جبکہ گزشتہ ہفتے غذائی قلت کے باعث 6 بچے دم توڑ گئے تھے۔
تھرپارکر سے ہم نیوز کے نمائندے محمد حنیف نے محکمہ صحت کے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ غذائی قلت اور امراض کے باعث بچوں کی اموات کا سلسلہ جاری ہے۔ رواں ماہ کے اٹھارہ روز میں جاں بحق بچوں کی تعداد 42 ہو گئی ہے جبکہ 35 بچے سول اسپتال مٹھی میں زیر علاج ہیں۔
محکمہ صحت ذرائع کے مطابق رواں سال کے پہلے ماہ جنوری میں ستتر، فروری میں چیاسٹھ ، مارچ میں سینتالیس، اپریل میں انسٹھ اور مئی میں ترسٹھ بچے جاں بحق ہوئے۔
مزید پڑھیں: تھرپارکر:48 گھنٹوں میں چار بچوں نے دم توڑ دیا، تعداد 413 ہوگئی
اسی طرح دو ہزار اٹھارہ میں پانچ سو پانچ بچے بھوک اور امراض کی وجہ سے مرجھا گئے۔ دو ہزار سترہ میں بھی چار سو پینتالیس ،دو ہزار سولہ میں چار سو اناسی، دو ہزار پندرہ میں تین سو اٹھانوے اور دو ہزار چودہ میں تین سو چھبیس بچے جاں بحق ہوئی ۔
خیال رہے کہ سال 2019 میں سامنے آنے والے ایک سروے کے مطابق سندھ میں پانچ سال سے کم عمر کے 50 فیصد بچوں کوغذائی قلت کا سامنا ہے۔
یونیسیف اور برطانوی ہائی کمیشن کے اشتراک سے شائع کی جانے والی قومی غذائی سروے رپورٹ 2018 کے مطابق صوبہ میں پانچ سال سے کم عمر کے بچوں میں سے 40 فیصد بچے وزن کی کمی کا شکار ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ صوبے میں 40 فیصد نوبالغ لڑکے اور لڑکیاں بھی خون کی کمی کا شکار ہیں۔