ایل او سی پر بھارتی جارحیت، پاکستان نے احتجاج ریکارڈ کرا دیا


اسلام آباد: بھارتی فوج کی جانب سے بگسر اور نکیال سیکٹر میں 17 جون کو شہری آبادی کونشانہ بنانے پر پاکستان نے بھارت سے شدید احتجاج کیا۔

ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں مسلسل انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث ہے جبکہ بھارت کے خطے میں چین، پاکستان اور نیپال سے تعلقات ٹھیک نہیں ہیں۔ بھارتی فوج نے چینی فوجی اہلکاروں پر بھی حملہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ یواین چارٹر کے تحت سلامتی کونسل کی عالمی امن کی ذمہ داری ہے لیکن بھارت منظم طریقے سے اقلیتوں کے خلاف کارروائیاں کر رہا ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارت نے آزاد کشمیر کو جیل میں بدل دیا ہے اور بھارتی انتخابات سلامتی کونسل کے لیے سوالیہ نشان ہے۔ بھارت نام نہاد سرچ آپریشن میں کشمیریوں کو شہید کر رہا ہے۔ آج بھی ضلع پلوامہ میں کشمیریوں کو شہید کیا گیا۔

پاکستان نے ایل او سی پر بلااشتعال فائرنگ پر بھارتی ناظم الامور کو دفترخارجہ طلب کیا اور انہیں احتجاجی مراسلہ تھما دیا۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتی فورسز کی ایل او سی پر بلااشتعال فائرنگ، 3 شہری زخمی

ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی کا اس ضمن میں کہنا ہے کہ بھارتی اشتعال انگیزی میں 4 شہری شہید اور ایک زخمی ہوا۔

انہوں نے کہا کہ شہداء میں 27 سالہ رزیم، تہذیب، 13 سالہ علی معروف اور60 سالہ رشیدہ بی بی شامل ہیں جب کہ
بھارتی فوج کی فائرنگ سے 61 سالہ محمد حسین شدید زخمی ہوئے۔

عائشہ فاروقی کا کہنا تھا کہ رواں برس بھارت نے ایک ہزار410 بار ایل او سی کی خلاف ورزیاں کیں، بھارتی اشتعال انگیزیوں میں 12 شہری شہید، 102 زخمی ہوئے۔

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے شہریوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنانا قابل مذمت ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد یقینی بنائے۔

خیال رہے کہ 17 جون کو بھارتی فوج کی نکیال اور باگسر سیکٹر میں بلا اشتعال فائرنگ کے نتیجے میں خاتون سمیت چار شہری شہید ہو گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتی فوجی مہم جوئی کے نتائج ناقابل کنٹرول ہوں گے، آئی ایس پی آر

بھارتی فوج کی فائرنگ سے ایک شہری زخمی بھی ہوا ہے جسے علاج معالجے کے لیے قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا تھا۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج نے بھارتی اشتعال انگیزی کا بھرپوراورمؤثر جواب دیا ہے۔


متعلقہ خبریں