واشنگٹن: امریکہ میں کورونا وائرس سے صحتیاب ہونے والے شخص کو 11 لاکھ ڈالر کا بل تھما دیا گیا۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق کورونا وائرس کی وجہ سے قریب المرگ 70 سالہ امریکی شخص کو تندرست ہونے کے بعد اسپتال انتظامیہ نے 11 لاکھ ڈالرز کا بل پکڑا دیا۔
مائیکل فلور کو 4 مارچ کو کورونا کی وجہ سے شمال مشرقی شہر کے ایک اسپتال میں داخل کیا گیا تھا جہاں وہ 62 روز زیر علاج رہے۔ اس موقع پر ایک وقت ایسا بھی آیا جب وہ قریب المرگ ہو گئے تھے اور نرسوں نے ان کے اہلخانہ کو اس کی اطلاع بھی کر دی تھی اور ان کی اپنے اہلخانہ سے الوداعی بات بھی کرائی۔
مائیکل فلور کو 5 مئی کو صحت یاب ہونے کے بعد اسپتال سے فارغ کیا گیا تاہم نرسنگ اسٹاف نے انہیں 181 صفحات پر مشتمل 11 لاکھ 22 ہزار 501 ڈالر کا بل تھما دیا تھا۔
بل میں انتہائی نگہداشت کے کمرے کا ایک دن کا خرچ 9 ہزار 736 ڈالر، 42 دن تک جراثیم سے پاک کمرے میں قیام کا خرچ 4 لاکھ 9 ہزار ڈالر، 29 دن وینٹی لیٹر پر رہنے کے 82 ہزار ڈالر اور وہ دو دن جب ان کی زندگی انتہائی خطرے میں تھی اس کا ایک لاکھ ڈالر کا خرچ شامل تھا۔
یہ بھی پڑھیں 2020 صدارتی الیکشن ہار گیا تو پھر کچھ اور کروں گا، ڈونلڈ ٹرمپ
مائیکل فلور کو حکومت کے انشورنس پروگرام کی وجہ سے علاج معالجے کی مفت سہولت میسر تھی جس کی وجہ سے انہیں اسپتال کا بل اپنی جیب سے ادا نہیں کرنا پڑا۔
کانگریس نے کورونا وائرس کے بحران میں امریکی معیشت کو بحال رکھنے کے لیے ایک بڑے منصوبے کا اعلان کیا تھا جس میں کورونا وائرس کے مریضوں کا علاج کرنے والے اسپتالوں اور نجی انشورنس کمپنیوں کے لیے 100 ملین ڈالر کا بجٹ مختص کیا گیا تھا۔