صدرٹرمپ کے ساتھ چہل قدمی کرنے پر امریکی جنرل کی معذرت

صدرٹرمپ کے ساتھ چہل قدمی پر امریکی جنرل کی معذرت

فائل فوٹو


واشنگٹن: امریکہ کے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل مارک ملی نے واشنگٹن میں مظاہرین پر آنسو گیس کی شیلنگ کے بعد صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ چہل قدمی پر معذرت کر لی ہے۔

ویڈیو پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ اس ماحول میں ان کی موجودگی سے یہ تاثر گیا کہ امریکی فوج ملکی سیاست میں ملوث ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ کمیشنڈ افسر کی حیثیت سے اور وردی میں وہاں موجودگی وہ اپنی غلطی سمجھتے ہیں، انہیں سیاہ فام شہری جارج فلائیڈ کے سفاکانہ قتل پر غصہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی سیاہ فام کی ہلاکت کے خلاف مظاہرے جاری، واشنگٹن میں کرفیو

مارک ملی نے صدر ٹرمپ کی اس تجویز کی پھر مخالفت کی کہ مظاہرین سے نمٹنے کے لیے ملک میں فوجی دستے تعینات کیے جائیں۔

خیال رہے کہ وائٹ ہاؤس کے باہر جارج فلائیڈ کی موت پر یکم جون کے  پرامن مظاہرے پر شیلنگ کر کے اسے منتشر کیا گیا تھا، جس کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے وہاں کا دورہ کیا تھا، اس موقع پر جنرل ملی بھی موجود تھے۔

امریکی ریاست منی سوٹا کے شہر مینی پولِس میں 25 مئی 2020 کو سفید فام پولیس اہلکار کے ہاتھوں 45 سالہ سیاہ فام شہری جارج فلائیڈ ہلاک ہوگیا تھا۔

مینی پولس میں سفید فام پولیس اہلکاروں کے ہاتھوں سیاہ فام جارج فلائیڈ کے قتل کے بعد ہنگامے پھوٹ پڑے تھے جس نے امریکا کی کئی ریاستوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا۔

نیویارک کی سڑکوں پر ہزاروں مظاہرین نے حکومت کے خلاف مظاہرے کیے۔ امریکی دارالحکومت واشنگٹن سمیت 13 شہروں میں حالات کی نزاکت کے باعث کرفیو نافذ کر دیا گیا تھا۔

نیویارک میں نرسز اور ہیلتھ ورکز نے بھی احتجاج میں شرکت کی اور گھنٹنے ٹیک کر مظاہرین کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا۔ ہیلتھ ورکرز نے مظاہرین کے ساتھ مل کر نعرے بھی لگائے۔


متعلقہ خبریں