حکومت اہداف حاصل کرنے میں ناکام


اسلام آباد: رواں مالی سال کے اقتصادی سروے کے مطابق حکومت اپنے ترقیاتی اہداف حاصل نہیں کر سکی۔

ذرائع کے مطابق زراعت، لارج مینوفیکچرر، برآمدات و دیگر شعبوں کی پیدوارا میں کمی ہوئی۔ رواں مالی سال کے دوران لارج مینوفیکچرر 3.03 فیصد کمی۔ چاول کی مجموعی پیداوار 0.12 فیصد کمی کے ساتھ  72 لاکھ 60 ہزار ٹن رہنے کا امکان ہے۔

رواں مالی سال کپاس کی پیداوار میں 4.14 فیصد کمی ریکارڈ کی اور مجموعی پیداوار94 لاکھ 53 ہزار گانٹھ تک محدود رہی۔

یہ بھی پڑھیں: قومی اقتصادی سروے آج جاری کیا جائے گا

مکئی کی پیداوار میں ایک سال کے دوران 3.11 فیصد کمی ہوئی اورمجموعی طور پر66 لاکھ ٹن رہنےکا امکان ہے جو گزشتہ سال 68 لاکھ ٹن تھی۔ پاکستان میں رواں مالی سال آلو کی پیداور 9.6 فیصد کمی کے ساتھ 44 لاکھ ٹن رہی۔

حکومتی آج اقتصادی سروے آج جاری کیا جائے گا۔ ایف بی آر ذرائع نے بتایا ہے کہ  آئندہ مالی سال ریونیو خسارے سے بچنے کیلئے قوانین میں تبدیلی کے فیصلے کا امکان ہے جس سے 575 ارب روپے کا اضافی ہدف حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔

فارم ہاؤسز اور پرتعیش گھروں سے اضافی ٹیکس حاصل کیا جائے گا جبکہ 60 لگژری برآمدی اشیاء پر اضافی ٹیکس لگانے کی تجویز دی جائے گی۔

ایف بی آر ذرائع کے مطابق ان اشیاء میں گاڑیاں اور سرامکس کی اشیاء شامل ہوں گی جبکہ پٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی میں بھی اضافے کی تجویز بھی دی جائے گی۔

مشینری کی امپورٹ پر 3 فیصد کسٹم ڈیوٹی کم کی جائے گی، 690 صنعتی اشیاء پر ڈیوٹی کم کرکے صنعتوں کو مدد دی جائے گی۔

بجٹ دستاویز کے مطابق  آئندہ مالی سال زراعت کا ہدف 2.9، بڑی فصلوں کا ہدف 2.2 فیصد رکھنے کی تجویز زیر غور آئے گی۔ جبکہ کپاس کی شرح نمو کا ہدف 1.3،لائیواسٹاف 3.5 اور جنگلات کا1.5 فیصد رکھا جائے گا۔

مزید برآں ماہی گیری 2.1،صنعت 0.1،معدنیات 0.5،پیداواری شعبہ میں شرح نمو 0.7 فیصد رکھنے کی تجویز دی جائے گی جبکہ خدمات کے شعبے میں شرح نو 2.8 فیصد مقرر کی جائے گی۔


متعلقہ خبریں