اسلام آباد میں عوامی مقامات پر ماسک پہننا لازمی قرار

فیس ماسک سے پیدا ہونے والی نمی بھی وائرس کیخلاف ہتھیار

فائل فوٹو


اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت کی ضلعی انتظامیہ نے عوامی مقامات پر ماسک پہننا لازمی قرار دے دیا ہے اور خلاف ورزی کرنے والوں کو دفعہ188 کے تحت کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔

ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کیا کہ آج سے وفاقی دارالحکومت میں عوامی مقامات پر ماسک پہننا لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:پاکستان میں کورونا سے ایک دن میں88 اموات، مجموعی تعداد1483ہوگئی

انہوں نے ڈاکٹرظفر مرزا کے ٹویٹ کو ری ٹویٹ بھی کیا جس میں معاون خصوصی برائے صحت نے لکھا ہے کہ آج سے ماسک پہننا  ہر عام وخاص کیلئے لازمی ہے۔

https://twitter.com/dcislamabad/status/1266953716114034689

اسلام آباد بازار ویلفیئر ایسوسی ایشن نے خریداروں کیلئے قواعدوضوابط جاری کر دیئے ہیں اور صارفین کو ہدایت کی گئی ہے کہ ماسک پہن کر خریداری کے لیے آئیں۔

ایس او پیز کے مطابق خاندان میں سے ایک فرد خریداری کے لیے آئے۔ بیمار افراد اور بچوں کو بازار میں لانے سے منع کیا گیا ہے۔ اسٹال لگانے والوں کو بھی ماسک پہنیں اور بغیر ماسک کسی خریدار کو سامان نہ دینے کی ہدایت کی گئی ہے۔

ایس او پیز کے مطابق اسٹال ہولڈرز خریدار سے فاصلہ رکھ کر ڈیل کریں اور اپنی دکان کے اندر سینیٹائزر رکھیں۔ ایک وقت میں ایک خریدار کو ڈیل کیا جائے۔ کھانے پینے والے اسٹال ہولڈرز صرف پارسل سروس دے سکتے ہیں۔

خیال رہے کہ اسلام آباد میں کورونا کے 2 ہزار418 کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں اور27 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔ وفاقی دارالحکومت میں تمام عوامی مقامات اور شاپنگ مالز کو بند بند کر دیا گیا ہے تاہم چھوٹی مارکیٹ صبح 9 سے شام 5 بجے تک کھولنے کی اجازت ہے۔ فیصل مسجد اور دیگر عوامی مقامات پر اسلام آباد پولیس کے اہلکار تعینات ہیں اور کسی کو جانے کی اجازت نہیں دی جا رہی۔

پاکستان میں کورونا کا پہلا کیس 26 فروری کو رجسٹرڈ ہوا اور ایک ہزاراموات 21 مئی تک ہوئیں۔ وزارت صحت کا کہنا ہے کہ ابتدا میں کیسز میں اضافے کی رفتار سست تھی لیکن اب اس میں تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔  پاکستان میں کورونا کیسز ایک لاکھ تک پہنچنے کا خدشہ اور جون میں سب سے زیادہ کیسز سامنے آسکتے ہیں۔

نیشنل کمانڈاینڈ کنٹرول سینٹر کے مطابق پاکستان میں کورونا سے متاثر ہونے والوں کی تعداد 69 ہزار496 ہوگئی ہے جب کہایک ہزار 483 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔


متعلقہ خبریں