واشنگٹن: امریکہ میں پولیس تشدد سے سیاہ فام شخص کی ہلاکت کے بعد ہنگامے پھوٹ پڑے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکی ریاست منی سوٹا کے شہر مینی میں سیاہ فام شخص کی پولیس حراست میں ہلاکت کے بعد کئی شہروں میں لوگ سڑکوں پر نکل آئے۔
پولیس کی جانب سے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس اور ربڑ کی گولیوں کا استعمال کیا گیا۔ مظاہرین کی جانب سے پولیس کی گاڑیوں پر پینٹ پھینکا گیا جبکہ پولیس اہلکاروں اور تھانے کی عمارت پر پتھراؤ کیا گیا۔
سوشل میڈیا پر ہلاک ہونے والے شخص کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں جارج فلوئیڈ نامی 46 سالہ سیاہ فام شخص کی گردن کو ایک پولیس اہلکار نے اپنے گھٹنے سے دبا رکھا ہے جس کی بعد میں موت کی خبر سامنے آئی۔
مینی کے میئر جیک فرے نے کہا ہے کہ سیاہ فام ہونا موت کی سزا نہیں ہونا چاہیے جبکہ 4 پولیس اہلکاروں کو معطل کر دیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ جارج فلوئیڈ نشے کی حالت میں ایک شخص کی گاڑی کے اوپر بیٹھا ہوا تھا جسے اتارنے کی کوشش کی تو اس نے مزاحمت کی اس دوران اس کی موت واقع ہوئی۔
ایف بی آئی نے واقعے کی تحقیقات شروع کر دیں۔