امریکی آئل مارکیٹ کریش کر گئی، سعودی عرب سے تیل کی درآمدات روکنے پر غور



واشنگٹن: امریکہ میں خام تیل کی قیمت ایک ڈالر سے بھی کم ہونے کے بعد صدر ڈونلڈٹرمپ نے عندیہ دیا ہے کہ وہ سعودی عرب سے تیل درآمدات روکنے پر غور کر رہے ہیں۔

صدر نے کہا کہ امریکہ نے اپنےاسٹرٹیجک ذخائرمیں75ملین بیرل تیل کا اضافہ کردیا ہے اور تیل کی قیمتوں میں تاریخی گراوٹ کا مزید فائدہ اٹھایا جائے گا۔

خام تیل کی قیمت میں ریکارڈ گراوٹ پرامریکی انتظامیہ نے مقامی کپمنیوں کی مدد کا فیصلہ کیا ہے۔ صدرڈونلڈ ٹرمپ کہتے ہیں حکومت امریکی کمپنیوں کو ساڑھے سات کروڑ بیرل تیل ذخیرہ کرنے کی جگہ دے گی۔

گزشتہ روز امریکی آئل مارکیٹ کریش کر گئی تھی اور ویسٹ ٹیکساس خام تیل کی قیمت تاریخ میں پہلی مرتبہ منفی زون میں چلی گئی۔

امریکی مارکیٹ میں مئی میں ڈلیوری کے لیے خام تیل کے سودے منفی ایک ڈالر اور اٹھانوے سینیٹ میں طے کیے جاتے رہے۔

مارکیٹ میں خام تیل کی قیمت سو فیصد سے زائد کمی ریکارڈ کی گئی۔ ماہرین کے مطابق طلب نہ ہونے پر امریکہ میں تیل کے ذخائر بھر چکے ہیں۔

آئل ریفائنریز کے پاس خام تیل ذخیرہ کرنے کی جگہ ختم ہو رہی ہے اور مارکیٹ میں ڈیلرز مفت میں خام تیل لینے کو تیار نہیں ہیں۔

بلومبرگ کے مطابق انیس سو چھیالیس کے بعد سے یہ ایک دن میں ہونے والی سب سے زیادہ کمی ہے۔ جون میں ڈلیوری کے لیے امریکی خام تیل کی قیمت اکیس ڈالر ساٹھ سینٹ فی بیرل ہے۔

ادھر برطانیہ میں برینٹ نارتھ خام تیل کے جون کے لیے سودے چھبیس ڈالر تیئس سینٹ میں طے پا رہے ہیں۔ برطانیہ میں خام تیل کی قیمت میں ایک ڈالر پچاسی سینٹ کی کمی ریکارڈ کی جاچکی ہے۔


متعلقہ خبریں