لاہور: پاکستان کے اراکین اسمبلی نے پارٹی بدلنے پر نااہل ہونے سے بچنے کا حل ڈھونڈ نکالا، ضمنی انتخاب کے لئے مقررہ آئینی مدت ختم ہوتے ہی وفاداریاں تبدیل کرنا شروع کردی گئی ہیں۔
الیکشن کمیشن قوانین کے مطابق عام انتخابات سے چھ ماہ قبل ضمنی انتخابات نہیں ہوسکتے ہیں۔
اٹھارہویں ترمیم کے مطابق کسی بھی سیاسی جماعت کا رکن اسمبلی اگر اپنی جماعت سے وفاداری تبدیل کرتا ہے تو وہ نااہل قرار پائے گا۔ چونکہ اب آئندہ عام انتخابات میں چھ ماہ سے کم عرصہ رہ گیا ہے اس لئے وفاداری تبدیل کرنے والے اراکین اسمبلی کو یہ خوف نہیں رہا کہ انہیں نشست سے ہاتھ دھونا پڑیں گے۔
حکمران جماعت سمیت تمام جماعتوں کے اراکین اسمبلی نے موجودہ حلقوں سے پارٹی ٹکٹ نہ ملنے کے خدشے کے پیش نظر پارٹی قیادت سے اختلافات پر وفاداریاں تبدیل کی ہیں۔
مسلم لیگ ن، پیپلزپارٹی، ایم کیو ایم اور مسلم لیگ ق کے اراکین نے بڑی تعداد میں وابستگی تبدیل کی ہے۔ زیادہ تر اراکین اسمبلی اپنی پرانی وفاداری ختم کر کے تحریک انصاف میں شامل ہوئے ہیں۔
رواں ماہ تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کرنے والوں میں ن لیگ کے اراکین قومی اسمبلی رمیش کمار، بلال ورک، رضا حیات ہراج، نثار احمد جٹ شامل ہیں۔
گزشتہ ماہ گوجرانوالہ کے موجودہ اور سابق اراکین قومی و صوبائی اسمبلی میاں طارق اور میاں مظہر نے تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کی تھی۔ اس سے قبل ن لیگ کے خیبرپختونخوا سے رہنما عمر ایوب تحریک انصاف میں شامل ہوئے تھے۔
مسلم لیگ ق کے دو اہم رہنما سابق اپوزیشن لیڈر چوہدری ظہیر اور عامر سلطان چیمہ بھی تحریک انصاف میں شامل ہوئے ہیں۔
سابق رکن قومی اسمبلی اور ایم کیو ایم رہنما عامر لیاقت حسین بھی تحریک انصاف میں شامل ہوئے ہیں۔