سنگاپور: سنگاپور میں کورونا کے بڑھتے کیسز کے پیش نظر فیس ماسک ضروری قرار دے دیا گیا۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق سنگاپور کی حکومت نے پہلی بار فیس ماسک نہ پہننے پر 212 ڈالرز جرمانہ عائد کرنے کا اعلان کیا ہے جبکہ کسی بھی شہری کو دوبارہ غلطی کرنے پر مقدمہ درج اور سخت نتائج کا سامنا کرنا ہو گا۔
واضح رہے کہ سنگا پور کو دنیا بھر میں مثال کے طور پر پیش کیا جا رہا تھا کہ چھوٹے سے ملک نے کس طرح کورونا کی وبا پر قابو پایا ہوا ہے اور اس بڑھنے سے روکنے میں کامیاب ہے تاہم کچھ روز سے سنگا پور بھی عالمی وبا کی لپیٹ میں آیا ہوا ہے جہاں تیزی سے متاثرہ افراد کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔
سنگاپور میں جزوی لاک ڈاؤن ہے۔ اسکول اور غیر ضروری کاروبار بند ہیں اور لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ گھروں میں رہیں۔
سنگاپور میں اب تک کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 3 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے جبکہ 10 افراد مہلک مرض سے موت کے منہ میں جا چکے ہیں۔
سنگاپور میں کورونا وائرس کا پہلا مریض 23 جنوری کو سامنے آیا تھا۔ یہ ایک چینی سیاح تھا جو ووہان شہر سے سنگاپور آیا۔
سنگاپور نے کئی ہفتوں تک کورونا کے مریضوں کو کم سطح پر رکھنے میں کامیابی حاصل کی اور سوائے چند ایک جگہوں کے سنگاپور میں شہریوں کی نقل و حمل پر کوئی پابندی نہیں تھی۔
دنیا بھر میں کورونا وائرس سے 20 لاکھ سے زائد افراد متاثر ہو چکے ہیں جن میں سر فہرست امریکہ ہے۔ امریکہ میں اب تک 6 لاکھ 14 ہزار سے زائد افراد متاثر ہیں جبکہ اموات کی تعداد 26 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے۔
یہ بھی پڑھیں امریکہ نے عالمی ادارہ صحت کے فنڈز روک دیے
دنیا بھر میں کورونا سے اموات کی تعداد ایک لاکھ 26 ہزار سے بھی زیادہ ہو گئی ہے جبکہ صحتیاب ہونے والے افراد کی تعداد ساڑھے چار لاکھ سے زیادہ ہے۔