کبیروالہ: چینی انجینئرز نے پنجاب پولیس کے اہلکاروں کو تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد سرکاری تنصیبات کی بجلی منقطع کر دی۔
پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبے پر کام کرنے والے چینی انجینئرز اپنی حفاظت پر مامور پولیس اہلکاروں سے اس وقت الجھ پڑے جب انہیں بغیر سیکورٹی کیمپ سے باہر جانے پر روکا گیا۔
وفاقی وزارت داخلہ نے چینی ماہرین سمیت دیگر غیرملکیوں کی سیکیورٹی یقینی بنانے کے لئے سخت ہدایات دے رکھی ہیں۔ ان کے پیش نظر پولیس یقینی بناتی ہے کہ غیرملکی طے شدہ روٹ سے ہٹ کر نقل و حرکت نہ کریں۔
کبیروالا سے موصولہ اطلاع کے مطابق چینی انجینئرز سیکیورٹی کے بغیر پراجیکٹ کے علاقے سے باہر جانے کی کوشش کررہے تھے۔ پولیس اہلکاروں نے ایسا کرنے سے روکا تو تلخ کلامی کے بعد پراجیکٹ انجینئر ڈینی نے پولیس اسکواڈ کے انچارج لطیف کو کرسی اٹھا کر ماردی۔ پولیس اہلکاروں نے صورتحال بگڑتی دیکھ کر سمجھانے کی کوشش کی تو ایک چینی شخص پولیس موبائل پر چڑھ گیا جب کہ دیگر نے پولیس کیمپ کی بجلی کاٹ دی۔
اشتعال انگیزی کو بڑھتا دیکھ کر پولیس اہلکاروں نے چینی باشندوں کو کیمپ میں بند کر کے تالے ڈال دیئے اور افسران بالاء کو آگاہ کیا۔ اطلاع ملتے ہی اسسٹنٹ کمشنر کبیروالہ اور ڈی ایس پی موقع پر پہنچ گئے اور بات چیت کی کوشش کی مگر ناکام رہے۔
فیصل آباد ملتان موٹروے پراجیکٹ پر پیش آنے والے ناخوشگوار واقعے کے بعد چینی ماہرین مذاکرات پر آمادہ نہیں اور صورتحال بدستور کشیدہ ہے۔ یہ منصوبہ 50 ارب ڈالر مالیت کے سی پیک پراجیکٹ کا حصہ ہے۔