کورونا وائرس سے اٹلی میں ہلاکتیں بڑھ گئیں

کورونا وائرس: ٹیسٹ کا نتیجہ صرف 10 منٹ میں

فائل فوٹو


روم: اٹلی میں کورونا وائرس کے سبب ہلاکتوں میں تیزی سے اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے اور اب تک مہلک وائرس سے چار سو تریسٹھ افراد ہلاک جبکہ  متاثرہ افراد کی تعداد 9 ہزارسے تجاوز کر گئی ہے۔

اٹلی کے وزیراعظم نے وائرس کے پھیلاؤ کو اٹلی کی تاریخ کی ’سیاہ ترین گھڑی‘ قرار دیا ہے۔ شمالی اٹلی اور دیگر 14 صوبوں کو مکمل لاک ڈاؤن کردیا گیا ہے۔

متاثرہ شہروں میں داخل ہونے اور نکلنے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ خلاف ورزی پر 3 ماہ قید کی سزا اور جرمانہ عائد کیا جائے گا۔

حکومت کے اس اقدام سے تقریباً ایک کروڑ 60 لاکھ کی آبادی کو 3 اپریل تک آئسولیشن میں رکھا جائے گا۔ حکام نے وائرس کی روک تھام کے لیے سخت حفاظتی اقدامات کا دائرہ کار ملک بھر میں پھیلا دیا ہے۔

اسکولز اور یونیورسٹیز  پہلے ہی 15 مارچ تک بند ہیں تاہم اب عوامی اجتماعات، کھیل اور مذہبی تقریبات بھی منسوخ کر دی گئی ہیں۔

اٹلی کی ایک تہائی آبادی پر مشتمل علاقے جس میں معروف سیاحتی مقام میلان اور وینس بھی شامل ہیں کو بالکل سیل بند کردیا گیا ہے۔

عالمی ادارہ صحت نے منگل کے روز جاری اپنے بیان میں کہا ہے کہ کورونا وائرس ایک عالم گیر وبا بننے کے قریب ہے اور اس میں اموات کی شرح فلو سے کہیں زیادہ ہے۔

کورونا وائرس سے دنیا بھر میں 3 اعشاریہ 4 فیصد ہلاکتیں ہوئیں اور اس کو اب بھی مناسب اقدامات کر کے اسے روکا جا سکتا ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق وائرس کے باعث لوگوں کو سنگین عارضے بھی لاحق ہوسکتے ہیں۔


متعلقہ خبریں