لکسمبرگ سفری سہولیات مفت کرنے والا دنیا کا پہلا ملک بن گیا


لکسمبرگ دنیا کا پہلا ملک بن گیا جس نے عوام کی سہولت کے لیے سفری سہولیات بالکل مفت کردیں۔

حکومت کی جانب سے نئے سال کے پہلے 61 دنوں میں ہی ٹرانسپورٹ کو مفت کردیا گیا تھا، جس کے بعد گزشتہ روز لکسمبرگ دنیا کا پہلا ملک بن گیا ہے جس نے اپنی عوام کی سہولت کے لیے یہ قدم اٹھایا ہے۔

حکومتی بیان کے مطابق ٹرین میں صرف فرسٹ کلاس کے مسافروں کو ٹکٹیں خریدنا ہوں گی، اس اقدام سے سیاح بھی یہاں کا رخ کریں گے۔

مزید پڑھیں: شہریوں کو مفت سفری سہولت فراہم کرنا جمشید دستی کے گلے پڑ گیا

وزارت ٹرانسپورٹ کے مطابق بس اور ٹرین میں مفت سفر کرنے کا مقصد لوگوں کو گاڑیاں چھوڑنے پر مجبور اور مفت سفر کی سہولت فراہم کرنا ہے۔

ملک میں 61 فیصد افراد اب بھی ذاتی سواری کا استعمال کرتے ہیں، حکومت 2025 تک یہ تعداد کم کر کے 46 فیصد تک لانا چاہتی ہے۔

لکسمبرگ کی آبادی صرف چھ لاکھ اور 14 ہزار جبکہ اسے دنیا کے امیر ترین ممالک میں شمار کیا جاتا ہے۔ ملازمت کیلئے ملک میں زیادہ تر افراد پڑوسی ممالک جیسے فرانس، جرمنی اور بیلجیئم سے یہاں کا رخ کرتے ہیں۔

یہ بھی جانیں: سفری ضرورت کیلیے کراچی میں 20ہزار بسوں کی ضرورت

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت کی جانب سے یہ فیصلہ ذاتی استعمال میں گاڑیوں کی تعداد کم کرنے کیلئے کیا گیا ہے تاہم ناقدین اس اقدام کو محض ایک ’پی آر اسٹنٹ‘ کے طور پر دیکھتے ہیں۔

اس منصوبے کی لاگت تقریبا چار کروڑ دس لاکھ یورو ہے تاہم ’مفت‘ کا مطلب یہ نہیں کہ ٹکٹ کے پیسے کوئی نہیں دے رہا۔

منصوبے سے تعلق رکھنے والے عہدیدار کا کہنا ہے کہ ٹرانسپورٹ مفت کرنے کا مطلب یہ ہے کہ اس کو بوجھ ٹیکس دینے والوں پر پڑے گا۔

انہوں نے واضح کیا کہ محکمہ ٹرانسپورٹ میں کوئی بھی ملازم نوکری سے برخاست نہیں کیا جائے گا، انہیں بس اب تھوڑا کم کام کرنا پڑے گا۔


متعلقہ خبریں