قاہرہ: مصر کے سابق صدر حسنی مبارک 92 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔
مصر کے سابق صدر حسنی مبارک 1928 کو قاہرہ کے نزدیک مینوفیہ کے صوبے میں پیدا ہوئے تھے۔ انہوں نے قاہرہ کی امریکی یونیورسٹی سے فارغ التحصیل ہونے والی خاتون سوزین سے شادی کی جن سے ان کے دو بچے جمال اور علا ہیں۔
حسنی مبارک نے نہایت مشکل دور میں فوج میں شمولیت اختیار کی تھی اور اعلیٰ عہدے تک پہنچے۔ حسنی مبارک نے تباہ حال مصری فضائیہ کی ازسر نو تشکیل میں اہم کردار ادا کیا تھا۔
مصری صدر نے اپنے پورے عرصہ اقتدار میں ملک میں ہنگامی حالت کے سہارے حکومت کی جس کے تحت شہری آزادیاں سلب کر لی گئی تھیں جبکہ فوج اور سیکیورٹی اداروں کو اختیارات دے دیے گئے تھے۔
حسنی مبارک 1981 سے 2011 تک مصر کے صدر رہے وہ سال 2011 میں عوامی احتجاج کے باعث اپنے عہدے سے مستعفیٰ ہو گئے تھے۔ سابق مصری صدر حسنی مبارک پر بدعنوانی کے الزامات تھے۔
یہ بھی پڑھیں نوازشریف کے علاج کے اہم مرحلے پر رکاوٹ ڈالنا اقدام قتل کے مترادف ہے، شہباز شریف
قاہرہ کا تحریر اسکوائر جمہوریت پسند لوگوں کو ٹھکانہ بن گیا تھا، حسنی مبارک کی جانب سے عوام کو خوش کرنے کے لیے بہت سے اقدامات کے گئے لیکن ان تمام اقدامات کا کوئی اثر نہ ہوا جس کے بعد 10 فروری 2011 کو حسنی مبارک نے اعلان کیا کہ وہ ستمبر میں ہونے والے انتخابات میں حصہ نہیں لیں گے لیکن عوام نے ان کے اس اقدام کا بھی خیر مقدم نہیں کیا۔
یہ بھی پڑھیں سابق میئر کراچی نعمت اللہ خان انتقال کرگئے
عوام کا ایک ہی مطالبہ تھا کہ حسنی مبارک اقتدار سے علیحدہ ہو جائیں اور بلآخر مصری عوام کے 18 روزہ احتجاج کے بعد 11 فروری 2011 کو مصر نائب صدر عمر سلیمان نے ان کے صدارتی عہدے سے مستعفیٰ ہونے کا اعلان کر دیا۔