’بجلی کی ترسیل و تقسیم میں ہونے والے نقصانات کا سارا بوجھ عوام پر پڑ رہا ہے’


اسلام آباد: وزیرِاعظم عمران خان نے کہا ہے کہ بجلی کی ترسیل و تقسیم کے شعبے میں ہونے والے نقصانات  کو نظر انداز کرنے اس کا سارا بوجھ عوام کو برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔

بجلی کی قیمتوں میں کمی سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ توانائی کے شعبے میں  آج ملک کو مختلف چیلنجز کا سامنا ہے۔ توانائی  کا شعبہ ملکی معیشت کی ترقی میں کلیدی اہمیت کا حامل ہے۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ صارفین اور صنعتوں کو مناسب قیمت پر بجلی کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ توانائی کے  شعبے میں اصلاحات اور اس میں ہونے والے نقصانات پر قابو پانا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

مزید پڑھیں: ایران سے پاکستان کو گیس اور بجلی کی ترسیل دونوں کے مفاد میں ہے، ایرانی سفیر

انہوں نے کہا کہ ماضی میں ہونے والے معاہدوں اور بر وقت انتظامی اصلاحات کو پس پشت ڈالے جانے والے چیلنجز کا سامنا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ حکومت  ایک سے تین سو یونٹس تک  استعمال کرنے والے صارفین اور کمزور طبقے کو ممکنہ حد تک ریلیف فراہم کر رہی ہے۔ عوام کی مشکلات کا بخوبی اندازہ ہے اور حکومت کی یہ کوشش ہے  کہ بجلی کی قیمتوں میں ا ستحکام کو یقینی بنایا جائے۔

وزیراعظم کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں بجلی کی قیمتوں میں ممکنہ کمی لانے کے حوالے سے  مختلف تجاویز پر غور کیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ 11 فروری کو سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے) کے حکام نے ‏نیپرا کو بتایا تھا کہ حکومت کی جانب سے بجلی کی قیمتوں میں اضافے کو روک دیا گیا ہے۔

چیئرمین نیپرا کی زیر صدارت ماہانہ فیول ایڈجسمنٹ کی درخواست پر سماعت  کے دوران ‏سی پی ‏پی اے نے فیول ایڈجسمنٹ کی مد میں اضافے کو مؤخر کرنے کی درخواست کر دی تھی۔

مزید پڑھیں: منگل کو اجناس کی قیمتوں میں کمی کے اقدامات کا اعلان کریں گے، وزیراعظم

ہم نیوز کے مطابق حکام نے کہا تھا کہ حکومت نے قیمتوں میں اضافہ کرنے سے فی الحال روک ‏دیا ہے۔ حکام نےبتایا تھا کہ سی پی پی اے فیول پرائس ایڈجسمنٹ طریقہ کار میں تبدیلیاں ‏کرنا چاہتا ہے۔

خیال رہے کہ 17 جنوری کو سی پی پی اے نے بجلی کی قیمتوں میں 98 پیسے فی یونٹ اضافہ کی درخواست دی تھی۔

سی پی پی اے کے مطابق دسمبر میں سات ارب 20 کروڑ روپے یونٹ بجلی پیدا کی گئی۔ پیدا کی گئی بجلی پر 25 ارب روپےلاگت آئی تھی۔


متعلقہ خبریں